بحران کا حل سیاسی اور جمہوری پارٹیاں ہی نکال سکتی ہیں،پشتونخوامیپ

  • October 11, 2018, 11:35 pm
  • National News
  • 105 Views

ہرنائی (پ ر ) پشتونخواملی عوامی پارٹی ضلع ہرنائی کے زیر اہتمام 7اکتوبر1983 کے شہدا جمہوریت اور 11اکتوبر 1991کے شہدا وطن کی برسی کے حوالے سے پارٹی دفتر سے سابق صوبائی وزیر پشتونخوامیپ کے صوبائی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال کی قیادت میں ریلی نکالی گئی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتا ہوا مین چوک پہنچ کر جلسے عام کاانعقاد کیا گیا جلسہ میں شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور ان کی بلند درجات کیلئے اجتماعی دعا بھی کی گئی جلسے سے پشتونخواملی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری و صوبائی جنرل و سابق صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال، سابق رکن اسمبلی لیاقت آغا ، ضلعی رہنماؤں ملک عبدالسلام عبدلانی ، ملک اموجان ترین، حاجی حقداد ترین ، حفیظ ترین ، حاجی عبداللہ شاہ نے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے شہدا7 اکتوبر اور11 اکتوبر کی لازوال قربانیوں پر انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عبدالراحیم زیارتوال نے کہاکہ پشتونخواملی عوامی پارٹی ملک کے کسی بھی ادارے کے خلاف یا مخالف نہیں جو اپنے دائرہ اختیار میں کام کررہی ہو تاہم جو بھی ادارہ اپنے اختیارات سے تجاوزکریگی تو پارٹی اسکی مخالفت کرے گی انہوں نے کہا کہ ملکی آئین کے تحت فوجی حلف اٹھاتے ہیں کہ وہ ملکی آئین کا احترام کرتے ہوئے کبھی بھی سیاست میں مداخلت نہیں کرینگے اسی طرح منتخب عوامی نمائندے آئین کے احترام اور ضرورت پڑنے پر ان کے دفاع کا حلف اٹھاتے ہیں کہ وہ ملکی آئین کا دفاع کرینگے او ر تمام ججز بھی آئین کے احترام اور ضرورت پڑنے پر آئین کی حفاظت اور دفاع کا عہد کرتے ہیں لیکن فوج/ ادارے حکومتی معاملات میں مداخلت کرتے ہے جسکی تمام جمہوریت پسند جماعتیں مذمت کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ الیکشن سے ایک ،دو ماہ پہلے باپ کے نام سے پارٹی بناکر اور الیکشن2018 ء 25 جولائی کو الیکشن کے بجائے سلیکشن کرکے حکومت باپ پارٹی کے حوالے کرکے عوام کی ووٹ کی پرچی اور رائے پر ڈاکہ ڈال کر ملک ناہل حکمرانوں کے حوالے کرکے ملک کو مختلف بحرانوں دھکیل دیا گیا انہوں نے کہاکہ ملک کو ان تمام بحرانوں سے صرف جمہوری و سیاسی نمائندے نکال سکتی ہے انہوں نے کہاکہ 25 جولائی کو سلیکشن کے ذریعے سلیکٹ کرنے والوں کی حکومت بناکر حکومت ان کے حوالے کی اور آج وہ حکومت چلانے میں بری طرح ناکام ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک رضاکارانہ فیڈریشن ہے جس میں پشتون ،بلوچ ، سندھی ،پنجابی اور سرائیکی اقوام اپنے آبائی وطنوں پر آباد ہے اور یہاں کوئی فاتح اور مفتوح نہیں بلکہ پاکستان ایک عمرانی معاہدے کے تحت وجود رکھتا ہے اگر چہ پشتون ملت کے تحفظات اور اعتراضات موجود ہے کیونکہ موجودہ آئین پشتون قوم کو ایک متحدہ قومی صوبہ نہیں دے رہا لیکن پھر بھی ایک جمہوری پارلیمانی پاکستان جس میں شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے ذریعے منتخب پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ ہو اور پارلیمنٹ ہی ملک کے خارجہ وداخلہ پالیسیاں تشکیل دے ایسے حقیقی جمہوری پاکستان کی تشکیل کے ہمیشہ طرف دار رہے ہیں اور رہینگے اور اس کیلئے ہر قربانی دینگے لیکن جس انداز میں دن دہاڑے اور سرعام ہمارے بعض اداروں اور اسٹیبلشمنٹ نے 2018کے انتخابات میں بدترین مداخلت کی وہ سب غیر آئینی ہے اور جب اسٹیبلشمنٹ ہی ملک کی آئین کا احترام نہیں کریگی تو اس سے ملک کی بنیادیں ہل جاتی ہیں ایسے حالات میں ہر قسم کے غیر آئینی اقدامات کے خلاف سیاسی اور جمہوری قوتوں کی جدوجہد فرض ہے اور پشتونخوامیپ اس جدوجہد کا بھرپور ساتھ دے گی انہوں نے کہا کہ ہم فوج اور ان کے اداروں کے ہر گز خلاف نہیں اگر وہ سیاست میں مداخلت نہ کرے اور اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو نبھائیں ہم کسی بھی طرح فوج اور اداروں کی حکومتوں میں مداخلت برداشت نہیں کرینگے اور ان باتوں کی وجہ سے کچھ عاقبت نااندیش لوگ پارٹی سے ناراض ہے انہوں نے کہا کہ 25جولائی کے انتخابات مکمل طور پر بدترین دھاندلی پرمبنی تھے اور ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ الیکشن کے نتائج اعلان ہوتے ہی پہلے 10گھنٹوں میں ہی تمام پارٹیوں نے یک زبان ہو کر اس کو مسترد کیا اور اس سے الیکشن کی بجائے سلیکشن قرار دیا اور ملک میں نئے انتخابات کا مطالبہ کیا اور اب بھی ہمارا مطالبہ وہی ہے کہ ملک میں صاف وشفاف انتخابات ہوانہوں نے کہا کہ پشتونخوامیپ احتساب کے حق میں ہے مگر ایک ایسا احتساب جس میں تمام اداروں ، شخصیات کابلا تمیز انصاف پر مبنی احتساب ہو ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن یہ کیسا ہوسکتا ہے کہ صرف سیاستدانوں کا احتساب ہو اور انھیں بدنام کیا جائے جبکہ ملک میں مختلف اداروں کے ایسے افراد موجود ہیں جنہوں نے ذاتی طورپر اربوں روپے کی کرپشن کی ہیں لیکن ان پر کوئی بھی ہاتھ ڈالنے کیلئے تیار نہیں ملک تمام لوگوں کا بلا امتیاز احتساب چاہتے ہیں جس میں بیوروکریٹس،سیاسی ، جرنیل ، جج سمیت سب شامل ہو ہم کسی کو اجازت نہیں دینگے کہ وہ صرف سیاستدانوں کا احتساب کرے لیکن اگر کوئی آپ کا ذاتی وفادار ہے ۔ تو وہ دودھ کا دھلا ہوگا اور اگر وہ ملک میں جمہوریت قوموں کی برابری ان کے حقوق واختیارات کے حصول ،آئین وپارلیمنٹ کی بالادستی ، قانون کی حکمرانی کی بات کرے تو آپ انھیں اپنے خلاف سمجھتے ہیں اور کارروائی شروع کردیتے ہیں انہوں نے کہاکہ ملک میں جاری دہشت گردگی کی مذمت کرتے ہے اور پارٹی کا مطالبہ ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کیا جائے انہوں نے کہاکہ ضلع ہرنائی میں منشیات کی سرعام فروخت کی روک تھام اور نوجوان نسل کو منشیات میں مبتلاکرنے والوں کے خلاف پولیس و ضلعی انتظامیہ فوری کارروائی کرکے منشیات فروشوں کو گرفتارکیا جائے بصورت دیگر پارٹی اس سلسلے میں احتجاج کرے گی عبدالرحیم زیارتوال نے کہاکہ پشتونخوامیپ کے کارکن لاوار ث نہیں ہے پارٹی کارکنوں اور ہمدردوں کے خلاف انتقامی کاروائیاں کرنے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پارٹی اپنے کارکنوں کے خلاف کسی قسم کی انتقامی کارروائیاں برداشت نہیں کرے گی اور جو لوگ یہ کررہے وہ ان سے بعض رہے جلسے کے آخرمیں شہدا کی بلند درجات کیلئے اجتماعی دعا بھی کی گئی ۔