اقتصادی راہداری منصوبے پر عوام کو اعتماد میں لیاجائے ، ایچ ڈی پی

  • October 11, 2018, 12:10 am
  • National News
  • 80 Views

کوئٹہ(پ ر) ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی بیان میں پاک چائنا اقتصادی راہداری کے سلسلے میں وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ نئے پروگراموں و فصیلوں سے عوام کو آگاہ کر کے بتایا جائے کہ راہداری کے فوائد سے بلوچستان کے کتنے اضلاع فائدہ اٹھانے کے اہل قرار دئیے گئے ہیں۔اور کن شرائط کی بنیاد پر اقتصادی راہداری کے معاملات پر کہاں تک اتفاق رائے پیدا ہوا ہے ،بیان میں کہا گیا کہ سابقہ حکومت کے دور میں بلوچستان کے شمالی اضلاع کو سی پیک میں شامل نہیں کیا گیا تھا ،صرف برائے نام اور عوام کو دھوکا دینے کیلئے ژوب کوئٹہ سڑک کاافتتاح کرکے عوام کو تاثر دیا گیا تھا کہ گوادر سے شیرانی تک کا علاقہ اقتصادی راہداری میں شامل ہیں ،جبکہ چمن تک بھی روڈ کو سی پیک میں شامل ہونے کی افواہ پھیلائی گئی تھیں ،عوام کو یہ بھی بتا کر دھوکے میں رکھا گیا تھا کہ اس روٹ میں کئی علاقوں کواقتصادی زون کا درجہ دیا گیا ہے جہاں عوام تجارتی و معاشی سرگرمیوں کے زریعے ترقی کا سفر طے کر سکیں گے،بیان میں کہا گیا کہ سابقہ حکومت کے دھوکے والی سی پیک پر وگرام میں سوبے کے بھی کئی اہم قوم پرست و مذہبی جماعتوں نے شاہ کا وفادار بنتے ہوئے گواہی دی تھی کہ پورہ صوبہ اقتصادی راہداری کے فوائد سے فائدہ حاصل کر سکیں گے مگر بعد میں جب حقائق عوام کے سامنے عیاں ہوئی تو معلوم ہوا کہ خضدار کے بعد کا کوئی علاقہ سی پیک میں شامل نہیں سابقہ ادوار کے جھوٹے اور گمراہ کن اقدامات و دعوؤں کو دیکھتے ہوئے اب کسی دعوے پر اس اس وقت تک اعتماد نہیں کیا جا سکتا جب تک تمام حقائق سے واضح طور پر عوام کو آگاہ کرکے انھیں اعتماد میں نہیں لیا جاتا ،بیان میں کہا گیا کہ اس وقت چین کا سفیر کوئٹہ تشریف فرما ہے اور صوبائی حکومت کے ساتھ مذکراتی عمل میں شامل ہے یہ مذکرات سی پیک کے بارے میں صوبے کو اسی حقیقی و جائز حصہ دینے کے بارے میں ہورہا ہے اب یہ بات انتہائی ضروری ہوا ہیں کہ اقتصادی راہداری کے نئے معاہدوں کے بارے میں عوام کو مکمل طور پر آگاہ کر کے ابہام کا خاتمہ کیا جا ئیں اور واضح کریں کہ بلوچستان کو اقتصادی راہداری کے نتیجے میں کتنا فائدہ حاصل ہوگا اور اس کیلئے کیا شرئط طے ہو ئی ہیں۔