ٹیکسز میں اضافے نے تبدیلی کے دعوؤں کو دھندلا دیا ، مولانا ہاشمی

  • October 4, 2018, 12:04 am
  • National News
  • 128 Views

کوئٹہ(پ ر)جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ نئی حکومت عوام کو ریلیف دینے کے بجائے ان پر مہنگائی اور ٹیکسوں کا بوجھ لادنے کے حیلے بہانوں نے بڑے بڑے معاشی ماہرین کو سر پکڑنے پر مجبور کردیاہے ۔ اٹھارہ سو سے زائد اشیا کی قیمتوں میں اضافے نے تبدیلی کے تمام دعوؤں کو دھندلا دیاہے ۔ بلوچستان کے عوام غربت وبدامنی کاشکار ہیں ان حالات میں سب سے زیادہ بلوچستان کے عوام متاثرہوتے ہیں ۔منی بجٹ سے اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں کو نکالنے سے ترقی و خوشحالی کی باتیں مذاق لگنے لگی ہیں ۔ اگر حکومت نے آنے والا سالانہ بجٹ بھی اسی طرح پیش کیا تو عام پاکستانی کے خواب بکھر جائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی ملک میں احتساب کے موثر نظام کے لیے کوشاں ہے ۔ جب تک قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے بااثر مجرم آزاد ہیں اور مگر مچھوں کی بجائے چھوٹی مچھلیوں کو پکڑا جاتار ہے گا ، کرپشن ختم نہیں ہوگی ۔ حکومت نے ابھی تک باہر پڑی دولت کی واپسی کا کوئی میکنزم نہیں بنایا ۔ لندن ، دبئی اور پانامہ میں جن جائیدادوں کا سراغ لگا ہے ، ابھی تک ان کے مالکان پر بھی ہاتھ نہیں ڈالا جارہا۔ ملک میں اربوں روپے کے بے نامی اکاؤنٹس سامنے آرہے ہیں لیکن یہ رقم کہاں سے آئی،کچھ معلوم نہیں۔ عام آدمیوں کے بنک اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے منتقل ہو رہے ہیں جس سے اکاؤنٹ ہولڈرز خود لاعلم ہیں یہ ایک معمہ ہے جو حل نہیں ہورہا۔ جماعت اسلامی نے جس کرپشن فری پاکستان تحریک کا آغاز کیا تھا ، اسے ہم جاری رکھیں گے اور چوروں اور لٹیروں سے لوٹی گئی دولت کی پائی پائی وصول ہونے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ جماعت اسلامی نے پانامہ لیکس کے 436 ملزموں کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے لیکن ابھی تک اس درخواست پر کوئی کاروائی نہیں کی جارہی ۔ جب تک پانامہ کے تمام کرداروں ، بنکوں سے قرضے لے کر معاف کروانے والوں اور اپنے منصب کا ناجائز فائدہ اٹھا کر دولت کے انبار لگانے والوں کو نہیں پکڑا جاتا اور ان سے دولت وصول نہیں کی جاتی ، احتساب کا عمل آگے نہیں بڑھ سکے گا ۔ نیب بھی ابھی تک بڑے مگر مچھوں اور رسہ گیروں پر ہاتھ ڈالنے سے ہچکچا رہاہے ۔ نیب نے خود کو متنازعہ بناکر احتساب کے عمل کو شدید نقصان پہنچایا ہے ۔ قوم نتائج دیکھنا چاہتی ہے ۔ اب عوام طفل تسلیوں کے بجائے ریلیف چاہتے ہیں ۔ جب تک عوام چوروں کا کڑا احتساب ہوتا اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھیں گے ، انہیں حکومتی دعوؤں پر یقین نہیں آئے گا ۔