پشتونخوامیپ کا شہداء7اکتوبرکی35ویں برسی کے موقع پر جلسہ کا اعلان

  • October 3, 2018, 12:14 am
  • National News
  • 113 Views

کوئٹہ( پ ر) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کے زیر اہتمام7اکتوبر 2018بروز اتوار سہہ پہر 3بجے شہدا جمہوریت اور شہدا وطن کی برسیوں کی مناسبت سے کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے سبزہ زار پرمرکزی جلسہ عام منعقد ہوگا ۔ جلسہ عام سے پارٹی کے مرکزی وصوبائی رہنماء خطاب کرینگے ۔ اس سلسلے میں جنوبی پشتونخوا ، خیبر پشتونخوا ، وسطی پشتونخوا (فاٹا) ، سندھ زون سمیت ملک اور بیرون ملک مختلف مقامات پر شہدا کی برسیوں کے موقع پر جلسے ، اجتماعات اور تقاریب منعقد ہونگے۔ بیان میں تمام جمہوریت پسند ، محب وطن عوام اور پارٹی کے کارکنوں اور بہی خواہوں سے جلسہ عام میں بھرپور شرکت کی اپیل کی گئی ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 7اکتوبر 1983کے شہدا جمہوریت کی شہادت کی 35ویں برسی اور 11اکتوبر 1991کے شہداوطن کی شہادت کی 27ویں برسی انتہائی عقیدت اور احترام کے ساتھ منائی جائیگی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ 7اکتوبر 1983کو ملک میں جنرل ضیاء الحق کی فوجی آمریت کی انتہائی سفاکانہ ، وحشیانہ طریقے سے ملک کے تمام عوام کی حق حکمرانی کو پامال کرتے ہوئے سرکاری ملازم کی غیر آئینی ، غیرجمہوری مسلط شدہ فوجی آمریت کے خلاف ملک کے مظلوم قوموں اور محب وطن اور جمہوری عوام اور ان کی سیاسی پارٹیوں نے مارشلاء کے خلاف جمہوری تحریک کا آغاز کرتے ہوئے سول نافرمانی کی تحریک شروع کی اور بالخصوص سندھ کے جمہوریت پسند عوام نے سینکڑوں جانوں کا نذرانہ دیکر اس تحریک کو دوام دیا اور ملک کے آمر حکمرانوں اور ان کے کاسہ لیسوں نے سیاسی ،جمہوری اور سامراج دشمن تحریک کو دبانے کی غرض سے ہر قسم کے مسلح فوجی طاقت کے ذریعے وحشیانہ سفاکانہ تشدد کا راستہ اختیار کرتے ہوئے سیاسی جمہوری وطن دوست پارٹیوں کے احتجاجی ، مظاہروں ، جلسوں کو ناکام بنانے کی کوشش کی اور اسی تحریک کے سلسلے میں کوئٹہ میں پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی اور ایم آر ڈی (تحریک بحالی جمہوریت ) نے مشترکہ طورپر 7اکتوبر 1983بروز جمعہ فوجی آمر جنرل ضیاء کے آمریت کیخلاف ایک پر امن احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا اور کوئٹہ کے تاریخی جامع مسجد سے پرامن جلوس اور مظاہرے کی شروعات ہوئی اور جلوس کی قیادت پشتونخوامیپ کے محبوب چےئرمین محترم محمود خان اچکزئی اورایم آر ڈی کے دیگر دوسرے رہنماء کررہے تھے۔ مگر فوجی آمریت کے کارندوں نے ابن الوقت جنرل ڈائر کے حکم پر اس پر امن جلوس پروحشیانہ ، بیدردانہ ،سفاکانہ فائرنگ ، لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ شروع کی ۔لیکن جلوس کے غیور عوام ودوست کارکنوں اور تمام شرکاء نے تشدد، اندھا دھند فائرنگ ، آنسو گیس کی شیلنگ کی پرواہ کےئے بغیر پارٹی چےئرمین محترم محمود خان اچکزئی کی قیادت میں شہر کے مختلف شاہراہوں پر اپنے احتجاجی گشت اور احتجاجی جلوس کو جاری رکھا اور جمہوریت زندہ آباد ،اسلام زندہ آباد، مارشلاء مردہ آباد کے نعرے لگاتے ہوئے جلوس کو اپنے منزل مقصود تک پہنچایا ۔ اس دوران جلوس پر ہونیوالے حملوں کا واضح مقصد منصوبہ بند سازش کے تحت پشتونخواملی عوامی پارٹی کے محبوب چےئرمین محترم مشر محمود خان اچکزئی کو نشانہ بناناتھامگر پارٹی کے سرباز جمہوری وطن دوست کارکنوں نے اپنے سینوں کوڈال بنا کر اپنے محبوب رہنماء کی ہر موقع پر حفاظت کی۔جبکہ بار بار ہونیوالے حملوں کے نتیجے میں پارٹی کے 4کارکن اولس یار شہید ، کاکا محمود شہید ، رمضان شہید اور دواؤد شہید نے جام شہادت نوش کیا۔ اور اسی طرح درجنوں سیاسی جمہوری وطن دوست رہنماء اورکارکن زخمی وپابند سلاسل ہوئے تھے۔ اور فوجی آمر اور ان کے سرکاری کارندوں نے جو فائرنگ کی اور اس میں پارٹی کے جو سیاسی کارکن شہید ہوئے اس کا غیر قانونی غیر آئینی مقدمہ پارٹی کے محبوب چےئرمین محترم محمود خان اچکزئی کے خلاف قائم کرکے اپنی سفاکی جمہوریت دشمنی کا کھلا ثبوت فراہم کیا۔ اور پارٹی چےئرمین مسلسل ساڑھے 6سال تک روپوشی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے ۔ اسی طرح 11اکتوبر 1991کو قبضہ گر قوتوں نے پارٹی کے مرکزی دفتر پر حملہ کرکے پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات عبدالرحیم کلیوال ، باز محمد باز ،سید صابر شاہ ، صاحب خان اور حبیب الرحمن کو شہید کیا گیا جس کاواضح مقصد جنوبی پشتونخوا کے تمام عوام بالخصو ص کوئٹہ کے شہریوں پر اپنی مرضی کے ناروا فیصلے مسلط کرنے اور اپنی قبضہ گری کو مضبوط کرنے کی ناکام کوشش اور سازش تھی ۔ جس سے پشتونخوامیپ کے رہنماؤں ، کارکنوں ، کوئٹہ شہر کے غیور عوام اور شہدا وطن نے جانوں کی قربانی دیکر ناکام بنایا ۔