گوادر میں اراضی کی سیٹلمنٹ سے متعلق مقامی آبادی کے تحفظات دور کرینگے ، وزیراعلیٰ جام

  • September 30, 2018, 11:55 pm
  • National News
  • 225 Views

گوادر (ویب ڈیسک )وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے 27 سے 29 ستمبر تک مکران ڈویژن کا دورہ کیا۔ وفاقی وزیر مسز زبیدہ جلال، صوبائی وزراء سردار عبدالرحمن کھیتران، میر ظہور بلیدی ، میر نصیب اللہ مری، سردار نورمحمد دمڑ، عبدالرؤف رند، اراکین صوبائی اسمبلی سید احسان شاہ، محمد اکبر آسکانی، میرحمل کلمتی اور دیگر اعلیٰ حکام وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے،جس کے دوران انہوں نے تربت اور گوادر میں منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاسوں میں امن وامان کی صورتحال سمیت ترقیاتی اور انتظامی امور کا جائزہ لیا اور عوامی مفاد کے کئی ایک اہم فیصلے کئے گئے، وزیراعلیٰ نے گوادر پورٹ، پسنی فش ہاربر، کارواٹ ڈی سیلینیشن پلانٹ کا دورہ بھی کیا اور پسنی میں اومانی گرانٹ سے تعمیر ہونے والے ہسپتال کا معائنہ بھی کیا جبکہ انہوں نے تربت یونیورسٹی جی ڈی اے اسکول اور تربت یونیورسٹی کے گوادر کیمپس کے دوروں کے دوران طلباء سے اہم خطاب کیا، وزیراعلیٰ نے جی ڈی ہسپتال گوادر کا دورہ بھی کیا، ماضی میں وزراء اعلیٰ نے گوادر اور تربت کے دورے کئے لیکن وہ دورے صدر وزیراعظم یا کسی اہم شخصیت کے دوروں یا پھر کسی منصوبے کے افتتاح سے منسلک ہوتے تھے، وزیراعلیٰ جام کمال خان کا دورہ مکران عوامی نوعیت کا دورہ ہے جس میں اہمیت کے حامل فیصلے کئے گئے جن کے مثبت اثرات مکران کی ترقی اور عوامی مسائل کے حل کی صورت میں جلد برآمد ہوں گے، وزیراعلیٰ کی زیرصدارت منعقد ہونے والے اجلاسوں میں مکران کے صحت اور تعلیم کے شعبوں سے متعلق دی جانے والی بریفنگ کے دوران ان شعبوں کو درپیش مسائل کے حل اور ان کی ترقی سے متعلق اہم فیصلے کرتے ہوئے سیکریٹری صحت اور سیکریٹری تعلیم کو ان پر فوری عملدرآمد کی ہدایت کی گئی جبکہ یونیورسٹی آف گوادر کے قیام کے مجوزہ منصوبے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا جس کے صوبائی حکومت پانچ سو ایکڑ اراضی فراہم کررہی ہے، گوادر انڈسٹریل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی اور سنگھار ہاؤسنگ اسکیم کے کنسلٹنٹ کے دفاتر کی کوئٹہ سے گوادر منتقلی کا فیصلہ بھی کیا گیا جن سے ان اسکیموں میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں ہونے والی بے ضابطگیوں کو ختم کرنے میں مدد ملے گی، وزیراعلیٰ نے کارواٹ ڈی سیلینیشن پلانٹ کی فعالی کے لئے اہم امور کی منظوری دی تاکہ اس پلانٹ کے ذریعہ گوادر کے عوام کی پانی کی ضروریات پورا کرنا ممکن بنایا جاسکے گا، وزیراعلیٰ نے دورہ پسنی کے دوران انٹر بوائز کالج کو ڈگری کالج کا درجہ دینے اور انٹر گرلز کالج کے قیام کا اعلان کیا، وزیراعلیٰ نے گوادر کے موضعات زباد دن اور چتانی بل میں اراضی کی سیٹلمنٹ کے عمل میں مقامی آبادی کے تحفظات دور کرنے اور ان کے مفادات کویقینی بنانے کی ہدایت کی، وزیراعلیٰ کی زیرصدارت منعقدہ اجلاس میں مکران ڈویژن کو نیشنل گرڈ سے منسلک کرنے کے 13ارب روپے کے وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل منصوبے پر عملدرآمد کے آغاز کے لئے فوری طور پر وفاقی حکومت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے پسنی میں اومانی گرانٹ سے تیار ہونے والے پچاس بستروں کے ہسپتال کی فوری فعالی کے لئے اقدامات کرنے کی ہدایت کی جبکہ پچاس بستروں پر مشتمل جی ڈی اے کی ہسپتال گوادر کو 300بستروں تک توسیع دینے کے لئے اس منصوبے کو سی پیک کے فوری نوعیت کے منصوبوں میں شامل کرنے کے اقدامات کا جائزہ بھی لیا گیا، تربت یونیورسٹی گوادر کیمپس کے دورے میں طلباء سے خطاب اور بات چیت کے دوران وزیراعلیٰ نے کیمپس کو درپیش مسائل کے فوری حل کی یقین دہانی کرائی، وزیراعلیٰ نے تربت میں زیارت ویلج کا دورہ بھی کیا اور زیارت میں آنے والے زائرین کو سہولتوں کی فراہمی کے منصوبوں کو تربت ڈویلپمنٹ پروجیکٹ میں شامل کرنے کی منظوری دی، دورہ مکران کے دوران وزیراعلیٰ نے تربت پسنی روڈ، تربت بلیدہ روڈ سمیت دیگر غیر فعال اور بند منصوبوں پر ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کرنے کی ہدایت دی، وزیراعلیٰ نے گوادر میں جی ڈی اے کے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کو 30نومبر 2018ء تک مکمل کرنے کی ہدایت کی، وزیراعلیٰ نے جی ڈی اے اسکول کے دوران اسکول کو دو بسوں کی فراہمی اور سیکنڈری کی سطح تک چینی زبان کی کلاسز شروع کرنے کی ہدایت دی جبکہ مجوزہ تمپ ضلع کے قیام سے متعلق امور کا جائزہ لیتے ہوئے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کو اس حوالے سے فوری اقدامات کی ہدایت کی گئی، نیا ضلع پی بی 47اور پی بی 48پر مشتمل ہوگا، وزیراعلیٰ نے تربت میں ایس او ایس ویلج کے قیام کے لئے آٹھ ایکڑ اراضی کی فراہمی کی منظوری دیتے ہوئے اس ادارے کی بھرپور معاونت کی ہدایت کی، وزیرا علیٰ نے دورہ پسنی کے دوران بی ڈی اے کے نصب غیر فعال ڈی سیلینیشن پلانٹ کی فعالی اور جیونی کے لئے ڈی سیلینیشن پلانٹ کی تنصیب کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔ جبکہ انہوں نے بی ڈی اے کے غیر فعال فش پروسیسنگ پلانٹ کو فعال کرنے کا بھی حکم دیا۔ انہوں نے جاپان کی جانب سے فراہم کی جانے والی 800ملین گرانٹ سے پسنی فش ہاربر کی صفائی اور بریک واٹر کی تعمیر جیسے منصوبوں کو فوری مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی، وزیراعلیٰ نے اپنے دورہ مکران کے دور ان ترقیاتی منصوبوں کی غیر فعالی اور ان پر فنڈز کے ضیاع کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس کے ذمہ دارحکام کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔