بلوچستان میں گڈگورننس کی نئی مثال قائم کرینگے ،جام کمال

  • September 29, 2018, 11:35 pm
  • National News
  • 62 Views

گوادر (خ ن )وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہاہے کہ بلوچستان میں گڈ گورننس کی نئی مثال قائم کرینگے۔ نئے ڈویژن کے قیام کے لےئے ماضی کی حکومتوں نے تجا ویز دےئے تھے۔ مکر ان کی ترقی اور بنیادی سہو لیات کی فراہمی کے لےئے حکمت عملی بنائی ہے۔ ماضی میں کئی منصوبے مکمل کےئے گئے لیکن افاد یت صفر ہے۔ کارواٹ ڈیسیلیشنن پلانٹ گزشتہ پانچ سالوں سے غیرفعال ہے۔ ضلع گوادر کے مسائل سے آگاہی حاصل کی گئی ہے۔ عوام کو باور کرائینگے کہ یہ حکومت ان کی ہے ۔ تمام تر سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر عوامی خدمت کو فوقیت دینگے ۔ ماہی گیر وں کے روزگار کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے ان خیالات کااظہار وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال عالیانی نے یہاں مقامی ہوٹل میں پر یس بر یفنگ کے موقع پر کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ گوادر کے دورہ کے موقع پر شہر کے مسائل معلو م کےئے اور مختلف پراجیکٹ کا بھی معائنہ کیا گیا جس کے بعد ہمیں یہاں کے مسائل کا ادراک ہوا ہے ضلع گوادر میں بہت سے منصوبے مکمل کےئے گئے لیکن ان کی افادیت صفر ہے گوادر کارواٹ ڈیسیلیشن پلانٹ کا منصوبہ اہمیت کا حامل تھا لیکن وہ غیر فعال ہے پانی بحران کے خاتمہ کے لےئے یہ منصوبہ مر دہ گھوڑا ثابت ہوچکا ہے ماضی کی حکومتوں کی ناقص منصو بہ بندی سے عوامی مسائل میں اضافہ ہواہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماہی گیر ی ساحلی علاقوں کے لوگوں کا بنیادی روزگار ہے اس روزگار کو تحفظ دینگے اس ضمن میں متعلقہ محکمہ کے سیکر یٹری کو ہدایات بھی جاری کےئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے مکران کی ترقی کے لےئے حکمت عملی بنائی ہے ہم سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر عوام کے بنیادی مسائل حل کرینگے گڈ گورننس کا قیام ہماری اولین ترجیح ہے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لیکر چلینگے وفاق صوبہ کے ساتھ تعاون کررہا ہے وزیراعظم پاکستان عمران خان بہت جلد بلوچستان کادورہ کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں نئے ڈویژن کا قیام موجودہ حکومت کی منصوبہ بندی کا حصہ نہیں بلکہ ماضی کی حکومت نے نئے ڈویژن کے لےئے تجا ویز دے رکھے تھے جس پر پیپر ورک کیا جارہا ہے رخشاں ڈویژن کا قیام اسی منصوبہ بندی کا تسلسل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں گڈ گورننس کی نئی مثال قائم کرینگے گڈ گورننس سے عوام کے مسائل کا حل ممکن ہے ہماری حکومت کو قائم ہوئے ایک ماہ سے زائد کا عر صہ ہواہے لیکن اب تک کابینہ کے متعدد اجلاس منعقد کےئے گئے ہیں صوبائی وزراء کو ٹاسک دیا گیا ہے سابقہ حکومتوں میں وزراء اپنے دفتر نہیں جا تے تھے مگر ہمارے وزراء عوامی مسائل سن رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 2013سے لیکر 2018تک پی ایس ڈی پی پر 15ہزار ارب روپے خرچ کےئے گئے لیکن مسائل جوں کے توں ہیں ماضی میں کام نہیں کیا گیا اب ادارے کی مانیٹرنگ ہورہی ہے وزیراعلیٰ کی انسپکشن ٹیم کو فعال اور متحرک بنایا گیا ہے پبلک کا پیسہ پبلک پر خرچ ہوگا انشاء اللہ عوامی خدمت کی درخشاں مثال قائم کرینگے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے دفاعی پید اوار متحرمہ زبید ہ جلال، صوبائی وزراء میر ظہو ر بلیدی ، نور محمد دمڑ ، سر دار عبدالرحمن کیتھران، نصیب اللہ مری ، مشیر ماہی گیری عبدالرؤ ف رند، ایم پی اے حاجی اکبر آ سکانی ، حمل کلمتی، سید احسان شاہ اور دیگر موجود تھے ۔گوادر مستقبل کے ہمہ گیر تبد یلیو ں کا شہر بننے جارہا ہے ۔ تعلیمی ترجیحات بنیادی اور لازمی مشن ہو نا چاہئے۔ گوادر کے جدا گانہ یو نیورسٹی کا منصوبہ اہمیت کا حامل ہے۔ نمل جیسے اعلیٰ پایہ کے ادارے بھی گوادر میں کھل گئے ہیں ۔ اپنی صلاحتیوں پر اکتفاء کر نے سے قومیں ترقی کی طرف مراجعت میں کا میاب ہوتی ہیں۔ پیشہ ورانہ تعلیم کے حصول کے لےئے طلبہ اپنی صلا حتیں وقف کر یں ۔ ان خیالات کااظہار وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان عالیانی نے اپنے دورہ گوادر کے موقع پر تر بت یو نیورسٹی گوادر کیمپس اور جی ڈی اے اسکول گوادر کے معائنہ دوران کیا۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ یہ بات قابل اطمنان ہے کہ گوادر میں تعلیمی ماحول مثبت طور پر پروان چڑ ھ رہا ہے جس کی موجودہ دور میں بہت ضرورت اور اہمیت ہے ۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ گوادر اب ماضی کا شہر نہیں رہا بلکہ یہ مستقبل میں ہمہ گیر تبد یلیوں کا منبع ثابت ہونے جارہا ہے جہاں ہر شعبہ میں تبد یلی آنے والی ہے جس کا یہاں کے لوگوں کو انہماک کر نا ہوگا ہمیں آج سے اپنی مستقبل کی ترجیحات کا تعین کر نا ہوگا آج کے دور میں تعلیمی ترجیحات میں غیر معمولی تبد یلیاں وقوع پز یر ہوئی ہیں تعلیم کے شعبہ میں ہمیں منصوبہ بندی اور جستجو کا اپنا مقصد بنا نا ہوگا کس شعبہ میں تعلیم حاصل کر نا ہے اس کے لےئے اپنی ترجیحات کو وضع کرنا زیادہ دور رس تبد یلیوں کا مظہر ثابت ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی صلا حتیوں پر اعتماد کر نا ہوگا ہر قسم کی تعلیمی صلا حتیوں سے لیس ہوکر ہم آگے بڑھ سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ تعلیم سے فراغت کے بعد سر کاری ملازمت پراکتفاء کر نے کی بجائے نجی شعبہ بھی خدمات کی انجام دہی کا سوچھیں نجی شعبہ میں آ گے بڑھنے کے لےئے بہت سے مواقع ہیں مواقعوں سے استفادہ حاصل کر نے سے انسان معاشی طو ر پر مستحکم ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گوادر میں علیحدٰ ہ یو نیورسٹی کے قیام کی منظوری دی گئی ہے جبکہ نمل جیسے اعلیٰ درجے کے ملکی یو نیورسٹی بھی گوادر میں کھلنے جا رہے ہیں بلوچستان میں یو نیورسٹی کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے جو اچھی پیش رفت ہے یہ وقت کی ضرور ت ہے گوادر میں اعلیٰ تعلیم اداروں کے قیام کے لےئے صوبائی حکومت اپنی تمام تر وسائل بروئے کار لائے گی آئندہ ایک ما ہ کے دوران اس حوالے سے پیش رفت ہونے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادرکے مستقبل کے تناظر میں تعلیمی ترقی کو بھی ممکن بنائینگے چائنیز کمپنی کو قائل کرینگے کہ وہ اس حوالے سے اہلیان گوادر کی معاونت کر یں ۔