کشکول ٹوٹا نہیں صرف زاویہ بدل گیا،مولانا غفور حیدری

  • September 20, 2018, 10:13 pm
  • National News
  • 139 Views

اسلام آباد(این این آئی) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم اور وزراء کو اپنے پہلے دورے میں چندہ نہیں مانگناچاہئے قرضہ نہ لینے کا ڈھونگ رچاکر دورہ عرب امارات میں وزراء سمیت کشکول اٹھاکر امداد مانگی گئی، پارلیمانی کمیٹی میں سینیٹ کی طرف سے نمائندگی ہونی چاہئے تھی مگر نہیں معلوم حکومت نے کمیشن کے بجائے کمیٹی تک کیوں محدود کیا ، جمعیت کے کارکن ملک بھر میں رکنیت سازی کرینگے رکنیت سازی کا مطلب تجدید عہد ہے کہ ہم اپنے نظریہ اور ملک کی فلاح وبہود اور اسلامی ریاست کے قیام کیلئے جدوجہد کو مزید تیز کردینگے ،قوم ملک کی امن وسلامتی کیلئے دعاؤں کا اہتمام کرے یہ دن ہمیں ایثار اور قربانی کی یاد دلاتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے پارلیمنٹ لاجز میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے جو دعوے اور بیانیہ تھا وہ قوم نے چند دنوں میں ہی دیکھ لیا ملک کو اپنے پاوں پہ کھڑا کرنے کے دعویداروں نے سعودی حکمرانوں سے پہلی ملاقات میں ہی کشکول پیش کردیا چاہئے تو یہ تھا کہ وزیر اعظم پہلی ملاقات میں جذبہ خیر سگالی کے تحت ایسا نہ کرتے لیکن افسوس کی بات ہے کہ وزراء سمیت کشکول اٹھاکر امداد مانگی گئی افسوس کی بات ہے کشکول ٹوٹا نہیں صرف زاویہ بدل گیا ہے ایک جانب ملک میں لوگوں سے چندہ کیا جارہا ہے تو دوسری جانب عرب امارات میں بھیک مانگ کر قوم کا سر شرم سے جھکا دیا گیا انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے مانگنے سے ہی ملک کو چلانا ہے تو یہ ناممکن ہے لازمی ہے کہ خودانحصاری کے تحت ملک کو صحیح ڈگر پہ چلایا جائے انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام ملک میں اپنی رکنیت سازی شروع کررہی ہے رکنیت سازی کا مطلب اپنے نظریہ اور ملک میں نظام مصطفی کے نفاذ کیلئے اپنی جدوجہد کو ازسرِنو اعادہ کرنا ہے کہ ملک کو ایک خوشحال اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے انہوں نے کہا کہ محرم کا مہینہ ہمیں قربانی اور ایثار کے جذبے کی یاد دلاتاہے۔