پاکستان کی شناخت اسلامیہ نظریہ ہے ، عبدالحق ہاشمی

  • September 19, 2018, 11:53 pm
  • National News
  • 120 Views

کوئٹہ ( آئی این پی ) جماعت اسلامی کے صوبائی امیرمولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ محرم الحرام میں مذہبی رواداری اور ہم آہنگی کی ضرورت ہے سیاست کو پاکیزہ ،ہر دباؤ سے آزاد ،سیاستدانوں کوعوام کا خادم ہوناچاہیے ۔آئین پاکستان اور قرآن و سنت کا نظام ہی پوری قوم کے اتحاد ، وحدت اور ترقی و استحکام کا ذریعہ ہے ۔عالمی ذرائع ابلاغ طے شدہ منصوبہ کے تحت پوری دنیا میں انتشارِ فکر پیدا کر رہا ہے ۔ یہ بڑی مہارت سے عالمی استعماری اشرافیہ کے طے شدہ ایجنڈا کے حصول میں معاونت کر رہا ہے پاکستانی ذرائع ابلاغ کو اس سازش کا حصہ نہیں بنناچاہیے ،انہوں نے کہاکہ پاکستان بڑی قربانیوں کے بعد ریاست مدینہ کی طرز پر مثالی فلاحی اور رفاحی ریاست بنائے جانے کے لیے قائم ہوا ۔ پاکستان کا سیکولر و لادین طبقہ ملک کی ترقی کو شراب ، کباب ، جسم فروشی اور جوا خانوں کو عام کرنے سے منسوب کرتاہے جبکہ پاکستان کی شناخت اسلامی نظریہ ہے، اس نظریہ پر مستحکم رہ کر امانت ، دیانت ، عدل و انصاف ، خود انحصاری ، محنت ، کام اور کام کے ذریعے ہی ملکی خوشحالی و استحکام لایا جاسکتاہے۔ سودی نظام معیشت کی وجہ سے بھی ہم مسائل کے شکارہیں مدارس ومساجد پر بلاوجہ حکومتی پابندیاں ناقابل قبول ہیں منافرت پھیلا نے کی ہر سازش نا کام بناناہم سب کی ذمہ داری ہے سودی نظام ظالمانہ ہے آئین میں واضح طور پر لکھا ہے کہ کوئی بھی فیصلہ قرآن و سنت کے منافی نہیں ہوگا ۔امام حسین ؑ ہم سب کے ہیں اس معاملے میں سب ایک پیج پر ہیں مذہبی منافرت پھیلانے کی اجازت کسی کو نہیں سود اور سرمایہ دار انہ نظام ایک استحصالی نظام ہے جو لوگوں کی معاشی آزادی کو سلب کرلیتا ہے ۔ہمارے پاس ہمارا اپنا معاشی اسلامی نظام موجود ہے ۔ہمیں اُسی نظام کو رائج کر نا چاہیئے امام حسین ؑ کی قر با نی کو ہر مکتبۂ فکر اسلام کی بقا ء سمجھتا ہے ۔جس ملک میں لوگوں کو انصاف نہیں ملے گا تو وہاں کاہر فرد قانون کو اپنے ہاتھ میں لینا شروع کر دے گا ۔ آپس میں امن و محبت کا فروغ وقت کی اولین ضرورت ہے ۔محرم الحرام میں اگر کوئی فرد مذہبی منافرت کی بات کر تا ہے تو وہ در اصل انتشار پھیلانے کی کوشش کر تا ہے یہ اسلام کی خدمت نہیں ۔ پاکستان میں شیعہ سنی کا کوئی جھگڑا نہیں مذہبی رواداری کے فروغ کے لیے ہم سب کو کردار ادا کر نا چاہیئے ۔