مہنگائی اور ٹیکسوں کی بڑھتی شرح نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ،مولانا ہاشمی

  • September 18, 2018, 11:24 pm
  • National News
  • 91 Views

کوئٹہ (پ ر ) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ ملک میں مہنگائی اور ٹیکسوں کی بڑھتی شرح نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے حالیہ آٹا کی قیمت میں اضافہ عوام کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھینے کے مترادف ہے ۔مہنگائی کے طوفان نے منی بجٹ کی صورت میں عوام پر ڈرون حملہ کر دیا ۔ حکومت مہنگائی ،بے روزگاری کے خاتمے کیلئے کام کریں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں مہنگائی چار سال کی بلند ترین سطح پر پہنچنے سے غریب اور سفید پوش طبقہ دیوار کے ساتھ لگ چکا ہے ، جن کو اپنے بچوں کیلئے دو وقت کی روٹی کمانا مشکل ترین امر بن چکا ہے ۔ روزمرہ استعمال کی خر د ونوش کی قیمتوں میں ہو شربا اضافہ ملک میں بدترین معاشی صورتحال کو واضح کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت اپنے پہلے منی بجٹ میں 300 سو ارب روپے کے مزید نئے ٹیکس لگانے سے باز رہے کیونکہ لوگ پہلے ہی کمر توڑ مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں ان پر مزید ٹیکسوں کا بوجھ ڈال کر ان کی پریشانیوں میں اضافہ نہ کیا جائے ۔ مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ فلور ملز ملکان کی جانب سے سرکاری گندم کے اجراء کے نہ ہونیکا بہانا بناکر ایک ہفتے کے اندر 20 کلو آٹے کے تھیلے پر 40 روپے کا اضافہ عوام کے ساتھ ظلم ہے جبکہ قومی اخبارات میں سوئی گیس کی قیمتوں میں اضافے کی کے ازسرنو حکومت کے غورو عوض کی خبر نے لوگوں کو مزید پرشیانیوں کا شکار کر دیا ہے ۔ سوئی گیس جو پاکستان کے اندرپیدا ہونیوالی چیز ہے اس کے اندر بھی ظالمانہ حد تک اضافہ حکمرانوں کے منافقانہ چہرے سے پردہ اُٹھانے کے لیے کافی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک کے سیاستدان جو اقتدار میں آنے سے پہلے مہنگائی کم کرنے کی باتیں کرتے ہیں ، غربیوں کے ہمدرد اور غمخواربنتے ہیں ، لیکن اقتدار کے ایوانوں میں پہنچتے ہی ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کی پالیسیوں کے غلام بن جاتے ہیں ۔ذکر اللہ مجاہد نے حکومت نے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری گوداموں میں ضرروت سے زائد پڑی گندم کو ادھر اُدھر بانٹنے کی بجائے فلور ملوں کو دی جائے اور آٹے کی قیمتوں میں کیا گیا اضافہ واپس لیا جائے اورسوئی گیس کی قیمتوں میں مزید اضافہ کرنے سے حکومت باز رہے عوام مزید مہنگائی کا بوجھ برداشت نہیں سکتی ۔