جام کمال کی وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات، دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق

  • September 14, 2018, 11:07 pm
  • National News
  • 128 Views

کوئٹہ(خ ن)وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے جمعہ کے روز یہاں ملاقات کی۔ دونوں وزیراعلیٰ کے مابین نئی حکومتوں کے قیام کے بعد یہ پہلی باضابطہ ملاقات تھی جس میں بین الصوبائی امور، صوبائی ہم آہنگی کے فروغ، امن وامان اور دہشت گردی کے خاتمے سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا اور دونوں وزراء اعلیٰ نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مل کر کام کرنے سے اتفاق کرتے ہوئے دونوں صوبوں کے سرحدی علاقوں میں دونوں اطراف کی چیک پوسٹوں کو بہتر بنانے اور چیکنگ کو مزید موثر کرنے کا فیصلہ کیا اور دونوں صوبوں کے آئی جی پولیس کے درمیان رابطوں کو بہتر بنانے سے اتفاق کیا گیا۔ ملاقات میں دونوں وزراء اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سندھ اور بلوچستان کے عوام کے مابین دیرینہ تعلقات اور ثقافتی رشتے ہیں جنہیں مزید مضبوط بناکر بین الصوبائی رابطوں اور قومی یکجہتی کو فروغ دیا جائے گا۔ ملاقات میں ددنوں صوبوں کے درمیان پانی کے تصفیہ طلب امور کے حل کے لئے جامع حکمت عملی وضح کرنے سے بھی اتفاق کیا گیا اور طے پایا کہ دونوں صوبوں کے محکمہ آبپاشی کے حکام اجلاس منعقد کرکے ان امور کو طے کریں گے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ بلوچستان کے منفرد جغرافیائی محل وقوع کا فائدہ اٹھا کر تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ کرتے ہوئے ملک کی درآمدات وبرآمدات میں اضافہ کیا جاسکتا ہے، پاک افغان اور پاک ایران بارڈرز پر امیگریشن اور کسٹم کی سہولتوں میں اضافے اور کارگو ٹرمینلز کے قیام سے نہ صرف مقامی لوگوں کوروزگار کے مواقع ملیں گے بلکہ امن وامان کی صورتحال بھی بہتر ہوگی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈائریکٹر جنرل این ایل سی میجر جنرل محمد عاصم ا قبال سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے ان سے یہاں ملاقات کی۔اراکین صوبائی اسمبلی اصغر اچکزئی اور دنیش کمار بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ڈی جی این ایل سی نے وزیراعلیٰ کو چمن میں خشک گودی اور کارگو ٹرمینل کی تعمیر کے ساتھ ساتھ تفتان اور بلوچستان کے دیگر سرحدی علاقوں میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے ضروری سہولتوں کی فراہمی کے مجوزہ منصوبوں سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ذرائع مواصلات کی ترقی کے بنیادی ڈھانچہ کو مضبوط بناکر بلوچستان کے جغرافیائی محل وقوع سے استفادہ کرتے ہوئے یہاں کی معدنی اور دیگرپیداوار کوبین الاقوامی منڈیوں تک پہنچایا جاسکتاہے ، وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان براستہ ایران پاکستان کو یورپ اور دنیا کے دیگر ممالک سے منسلک کرنے کا مختصر ترین راستہ ہے جبکہ افغانستان کے ذریعہ سینٹرل ایشیاء تک آسان ترین رسائی بھی ممکن ہے، وزیراعلیٰ نے چمن میں کارگو ٹرمینل کے قیام کے منصوبے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے تفتان اور ایران پاکستان کے دیگر سرحدی مقامات پر بھی کارگو ٹرمینل کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعلیٰ نے ان منصوبوں میں مقامی آبادی کو اعتماد میں لینے اور ان کے حقوق ومفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا، وزیراعلیٰ نے کوئٹہ تفتان شاہراہ سمیت بلوچستان کی دیگر طویل شاہراہوں کے مختلف مقامات پر ٹرانزٹ کی سہولت کو ناگزیر قراردیا۔ ملاقات میں ہرنائی، سبی ریلوے لائن کی بحالی کے منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، ڈی جی این ایل سی نے بتایا کہ این ایل سی اس منصوبے پر کام کررہی ہے اور منصوبے پر 95فیصد کام مکمل ہوچکا ہے جلد اسے ریلوے ٹریفک کے لئے کھول دیا جائے گا۔ ڈی جی این ایل سی نے یقین دلایا کہ این ایل سی بلوچستان میں ذرائع مواصلات کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں بھرپور معاونت کرے گا۔