انسٹیٹیوٹ آف کارڈ یالوجی کی چھاونی منتقلی سول آبادی سے زیادتی ہے ، مولانا ہاشمی

  • September 14, 2018, 11:07 pm
  • National News
  • 104 Views

کوئٹہ(پ ر)جماعت اسلامی کے صوبائی بیان میں صوبائی کابینہ کی جانب سے صوبائی حکومت کے پراجیکٹ سے اربوں روپے کی مالیات سے بننے والا انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی ہسپتال کو چھاؤنی منتقل کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکومت سول آبادی بھی توجہ دے عوام کیلئے سخت ایمرجنسی ،ضروری کام ،مریضوں کی دیکھ بال ،سکول جانا بھی بہت مشکل ہوتا ہے اور پھر یہ اگر عسکری قیادت کی طرف سے عوام کیلئے تحفہ ہوتا تو کوئی بات بنتی ۔بلاوجہ سول آبادی کو تکلیف دینے اور چند ہزار افراد کو مستفیدکرنے کیلئے دل کے ہسپتال کو چھاؤنی منتقل کرناسول آبادی کیساتھ زیادتی ہے ۔دل کے ہسپتال کو پہلے سے طئے شدہ مجوزہ زمین پر شہر کے اندر ہی تعمیر کی جائیں بصور ت دیگر سیاسی جماعتیں وعوام اس سلسلے میں بھر پور احتجاج کریں گے ۔صوبائی بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کو عوام کے مسائل ومشکلات کا ادراک ہونا چاہیے صرف پریشر ودباؤ میں آکر دل کے ہسپتال کو چھاؤنی منتقل کرنا ٹھیک نہیں چھاؤنی میں پہلے سے موجود ہسپتا ل مہنگے اور عوام کی پہنچ سے دور ہیں جس کے پا س چھاؤنی وفوج کے دستاویزات نہ ہوان کا چھاؤنی جانا مشکل تر ہے دل کے ہسپتال کو شہر سے باہر چھاؤنی منتقل کرنا توہین عدالت وتوہین عوام ہے بہت عرصے بعد عوام کی ضرورت کو مدنظر رکھ پردل کے ہسپتال بنانے کا فیصلہ ہوا ہے یہ ہسپتال صوبے کے ایک کروڑ سے زیادہ کی آبادی کیلئے ہوگا مگراربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود ہسپتال میں چند وی آئی پیز کا علاج ہو یہ صوبے کے ایک کروڑعوام کیساتھ زیادتی ہے جس پر ہم ہر پلیٹ فارم پر آوازاُٹھائیں گے صوبائی حکومت کو زیادہ وپریشان کن آباد کے مسائل وضروریات کو مدنظر رکھ کر فیصلے کرنا چاہیے ۔چند سال پہلے پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے بھی دل کا ہسپتا ل کوئٹہ میں بنانے کا وعدہ کیا اورخطیر رقم عطیہ بھی کی ساتھ ہی شہر کے اندر اسپینی روڈ پر 22ایکڑ وسیع اراضی پر دل کے ہسپتال کا باقاعدہ سنگ بنیاد بھی رکھا اور معززعدالت نے بھی اسی جگہ پر دل کے ہسپتال قائم کرنے کا فیصلہ وحکم دیا تھا صوبائی حکومت نے حالیہ بجٹ میں اس ہسپتال کیلئے ڈھائی ارب روپے بھی مختص کیے مگر صوبائی حکومت کے گزشتہ اجلاس میں شہر میں لاکھوں مریضوں کو مستفید کرنے کے بجائے چھاؤنی کے چند وی آئی پیز کو مستفید کرنے کیلئے ظالمانہ فیصلہ کیا گیا جو عوام کو کسی صورت قبول نہیں چھاؤنی میں ہسپتال بناناہی ہے تو الگ چھوٹا ہسپتال بنادیں تاکہ کم آبادی اور وی آئی پیزکیلئے ہو اور انہی کی پہنچ میں ہو ۔عوامی نوعیت کے اس اہم و میگاپراجیکٹس کے خلاف رکاوٹیں بہت پہلے شروع ہوئی تھی جو کو اس حکومت میں عملی جامہ پہنایا جارہا ہے ۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس اہم اربوں روپے کے عوامی میگاپراجیکٹ کو سازشوں واختلافات کی بھینٹ نہ چڑھائیں اور سول حکومت کے سول عوامی منصوبے کو شہر میں مجوزہ جگہ پر تعمیرکریں چھاؤنی میں اگر ضرورت ہے تو الگ پراجیکٹ فوج کے تعاون سے بنالیں ۔