انسٹی ٹیوٹ آف کارڈ یالوجی کی کینٹ میں تعمیر عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے ، پشتونخوامیپ

  • September 12, 2018, 11:29 pm
  • National News
  • 193 Views

کوئٹہ(این این آئی )پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی پریس ریلیز میں صوبائی کابینہ کے گزشتہ روز کے عوام دشمن فیصلے جس میں انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی ہسپتال کو کوئٹہ شہر سے باہر اور عوام کی پہنچ سے دور کینٹ میں بنانے کی تجویز کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے معزز عدالت عالیہ کی توہین قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 2009میں اس وقت پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے صوبے میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی طرز پر کوئٹہ شہر میں بھی کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ بنانے کا اعلان کیا اور اس سلسلے میں 2ار ب روپے کی خطیر رقم عطیہ کی۔ اور پھر یکم نومبر2009کو سپنی روڈ پر 22ایکڑ وسیع اراضی پر انسٹیوٹ کا باقاعدہ سنگ بنیاد رکھا گیا ہے مگر افسوس سے کہنا پڑرہا ہے کہ اس دن سے انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی بنانے کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوششیں کی جارہی ہیں اور سابقہ دور حکومت میں صوبے کی معزز عدالت عالیہ نے بلوچستان بار ایسوسی ایشن اور دیگر کی جانب سے کانسٹیوٹیشن پٹیشن نمبر123 of 2013دائر کی گئی اور معزز عدالت نے اپنے واضح فیصلے میں صوبائی حکومت کو حکم دیا کہ انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو سپنی روڈ کے مختص جگہ پر تعمیراتی کا م فی الفور شروع کیا جائے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 2018-19کے سالانہ پی ایس ڈی پی میں صوبائی حکومت نے اڑھائی ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی جو کہ پی ایس ڈی پی میں ریفلیکٹ بھی ہے مگر افسوس سے کہنا پڑرہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت جو کہ حقیقی طور پر عوام کی نمائندہ نہیں ہے نے اپنے گزشتہ روز کے کابینہ کے اجلاس میں صوبے کے اہم اور عوامی ضروریات کی حامل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو اپنے متعین کردہ جگہ پر بنانے کی بجائے کوئٹہ چھاونی(کینٹ) میں بنانے کی منظوری دی جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔ کیونکہ کوئٹہ شہر سمیت صوبے کے تمام غیور عوام کو اچھی طرح معلوم ہے کہ عام حالت میں بھی لوگ چھاونی (کینٹ) میں داخل ہونے کیلئے باقاعدہ اجازت نامہ لینے ، اجازت نامے کے باوجود ہر چیک پوسٹ پر انتظار اور پھر مسلسل کئی چیک پوسٹوں سے گزرنا پڑتا ہے اور ویسے بھی عام غریب عوام کی مکمل اکثریت کینٹ کے علاقے میں داخل ہونے کا سوچ بھی نہیں سکتے ۔ لہٰذا ایسی صورتحال میں دل کے بیماریوں کے حساس اورتمام ایمرجنسی پر مبنی مریضوں کیلئے کینٹ میں ہسپتال کے قیام کا فیصلہ کوئٹہ سمیت صوبے کے تمام غریب عوام کوکسی بھی صورت قابل قبو ل نہیں اور صوبے کے عوام کے خزانے کے اربوں روپے غیر متعلقہ ادارے کو دینے کا مقصد عوام ہی کے خزانے پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے ۔ جبکہ عدالت عالیہ اس ہسپتال کے قیام کیلئے مقام کا تعین کرتے ہوئے واضح فیصلہ کرچکی ہے ۔ جبکہ ماضی میں سانحہ 8اگست سول ہسپتال کے خودکش حملے اور دیگر واقعات میں زخمی ہونے والے معصوم وکلاء ودیگر زخمیوں کے چھاونی (کینٹ) میں موجود سی ایم ایچ میں بروقت علاج ومعالجہ نہ ہونے کے باعث لاتعداد دم توڑ گئے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت ہمارے عوام کے خزانے کے اربوں روپے غیر متعلقہ لوگوں کے ہاتھ منتقل کرکے درحقیقت دل کے مریضوں کے ہسپتال کے قیام کے نام پر صوبے کے تمام عوام کا بدترین نقصان کرتے ہوئے ان کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مرتکب ہورہے ہیں ۔ لہٰذا صوبائی کابینہ کو جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے برسرزمین حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے عدالت عالیہ کے فیصلے کے مطابق سپنی روڈ پر مذکورہ تعین کردہ مقام پر ہسپتال کی تعمیر کا کام فوری طور پر شروع کیا جائے ۔ جبکہ اس کے برعکس مزید کوئی بھی اقدام عدالت عالیہ کے فیصلے کی توہین ہے اور کوئٹہ شہر سمیت صوبے کے ہر مکتبہ فکر کے تمام عوام کا یہ مطالبہ رہا ہے کہ مذکورہ ہسپتال شہر کے اندر تعمیر ہو ۔ بیان میں عدالت عالیہ سے فوری طور پر اس سلسلے میں سوموٹو لینے کی اپیل کی گئی ہے ۔ اور تمام سیاسی جمہوری پارٹیوں ،تنظیموں ، سول سوسائٹی اور عوام سے اس ہسپتال کو سپنی روڈ کے مقام پر تعمیر کرنے کے حق میں آواز بلند کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔