ملکی ترقی کیلئے عصبیت لسانی فرقہ واریت وموروثیت کا خاتمہ کرنا ہوگا،مولانا ہاشمی

  • September 12, 2018, 11:26 pm
  • National News
  • 78 Views

کوئٹہ(پ ر)جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ ترقی وخوشحالی کیلئے دینی وعصری علوم پرخصوصی توجہ، عصبیت لسانی فرقہ واریت وموروثیت کا خاتمہ کرنا ہوگاجماعت اسلامی کے مدارس میں دینی وعصری علوم پر توجہ دی جاتی ہے ہم عوام الناس بلخصوص دینی طبقات اورمدارس کے طلباء کے درمیان یکسوئی واتحاد کیلئے کوشاں ہیں مدارس کے نصاب پر اعتراض اور مدارس کے خلاف پروپیگنڈہ کے بجائے عصری تعلیم اداروں میں دینی تعلیم وقرآن سنت کی تعلیم لازمی کی جائیں اکثرعصری تعلیمی اداروں میں تعلیم تباہی کے دہانے تک پہنچ گیا ہے جو حکومتی نمائندوں کیلئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے حقیقی تبدیلی کیلئے نئے پاکستان میں تعلیمی اداروں میں ایک نصاف ،ایک زبان اور ایک نظام کے تحت لاناہوگا ۔بلوچستان میں معیشت وتجارت کیساتھ تعلیم وصحت کے ادارے بھی برائے نام رہ گیے گھوسٹ سکول ، گھوسٹ ٹیچرزسمیت مختلف اداروں میں بڑھتی کرپشن کا راستہ روکھنا ترقی کا راستہ ہے احتساب سب کا ہونا ضروری ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے مدرسہ دراسات الاسلامیہ غوث آباد کے منتظمین کے ماہانہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پرمدرسہ کے مہتمم مولانا محمد عارف دمڑ، بی آرایس پی کے نثار مری ، جماعت اسلامی کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالحمید منصوری نے بھی خطاب کیا انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں اتحاد ویکجہتی کا مظاہرہ کیا جائے تعصب نفرت سے کام نہیں بڑھے گا بلکہ ہمارے درمیان نفرتو ں میں اضافہ ہوگا جو مناسب نہیں ۔مدارس امن کے پرچار اور تعلیم کے سرچشمے ہیں دینی مدارس میں بھی الحمد اللہ سائنس وٹیکنالوجی کے ضروری تعلیم شروع ہوگئی ہے مگر بدقسمتی سے عصری تعلیمی اداروں میں دینی تعلیم برائے نام ہے ۔حکومت عصری تعلیمی اداروں کے نصاب ونظام اور زبان کو پورے ملک میں یکساں بنائے تعلیم کوکاروبار بنانے والوں کے خلاف فی الفور کاروائی کریں ۔انہو ں نے کہا کہ عالم اسلام کے موجودہ گھمبیر حالات تقاضا کرتے ہیں کہ مسلمان نوجوان عالم اسلام کی فکری ، سیاسی ، معاشی اور معاشرتی قیادت سنبھالیں اور امت کو حالات کے گرداب سے نکالنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں ہمارا اصل مقصد تعلیم کو عام کرکے دنیا وآخرت کی کامیابی کا حصول ہے دنیا میں کامیابی کے لیے علم ، ریسرچ ، پختگ�ئ کردار کی ضرورت ہے ۔ صرف نوکری و دنیاوی اعلیٰ مناصب و مقام کیلئے تعلیم کا حصول ٹھیک نہیں انہوں نے کہاکہ قرآن اور سیرت رسول ؐ کو زندگی کا رہنما بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے بلوچستان وخیبر پختونخواہ میں مدارس نے ہی جہالت کے اندھیرے ختم کیے اور یہ سب اپنی مددآپ کے تحت ہورہاہے حکومت دینی مدارس کے مسائل کو حل کریں تاکہ دینی مدارس کے مسائل کے حل کیساتھ عصری تعلیم کے مواقع بھی بڑھے دینی وعصری علوم دونوں ہم سب پر فرض ہے صرف دینی تعلیم یا صر ف عصری تعلیم کا حصول ترقی وکامرانی نہیں دے سکتی ۔بلوچستان کو ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے تعلیم پر توجہ ضروری ہے نئی حکومت تعلیمی اداروں کو آباد کرتے ہوئے اس کی نگرانی بھی کریں ۔