ملکی امن واستحکام عوامی مسائل کے خاتمے سے ممکن ہے ،پروفیسر ساجد میر

  • September 12, 2018, 11:26 pm
  • National News
  • 88 Views

کوئٹہ(اے این این)مرکزی جمعیت اہلحدیث کے مرکزی امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے عوام کی ضروریات پور ی کرنے کیلئے اقدامات نہیں کیے تو لوگ بدامنی ،چوری اور دہشتگردی کی جانب گامزن ہونگے یورپی ممالک نے عوام کو روزگار ،انصاف سب کچھ دیا ہے یہی وجہ ہے کہ آج ان ممالک میں امن اور استحکام ہے ،موجودہ حکومت نے آتے ہی عوامی مسائل حل کرنے کی بجائے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ ملک کے کلیدی عہدوں پر قادیانیوں کو تعینات کیا ہر سیاسی جماعت کو اختلاف رائے رکھنا ان کا جمہوری حق ہے لیکن ملک کے استحکام اور امن وامان کی بحالی کیلئے ہم سب نے متحد ہونا ہے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی جمعیت اہلحدیث کے زیر اہتمام پیغام امن اور استحکام پاکستان کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا،سیمینار سے مرکزی جمعیت اہلحدیث کے صوبائی امیر اور ایم ایم اے کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا علی محمد ابو تراب ،مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری سید عتیق الرحمن شاہ کاشمیری،جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی،آزاد کشمیر کے امیر مولانا محمد صدیق بالا کوٹی،آزاد کشمیر کے جنرل سیکرٹری دانیال شہاب،مولانا عصمت اللہ سالم،مولانا عبدالرزاق خارانی،مولانا محمد زکریا ذاکر،مولانا حزب اللہ عثمانی،مفتی سمیع اللہ،مولانا عطاء محمد کاکڑ اور دیگر نے بھی خطاب کیا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ساجد میر نے کہاکہ کامیابی کیلئے مختلف اسباب ہوتے ہیں لیکن جس مقاصد کیلئے ہم اس ملک کو آزاد کیا آج تک اسلامی نظام کو نافذ نہیں ہوسکا یہی وجہ ہے کہ ہمارے ملک مختلف مسائل خاص کر بدامنی کا شکارہے انہوں نے کہاکہ ماضی میں انصاف کی فراہمی اور معیشت کی بہتری کے باعث امن وامان اور استحکام تھا لیکن بعد میں کفری قوتوں نے تکبر کیا تو پھر بدامنی ،معیشت کی خرابی شروع ہوئی جس سے ان کو مشکلات درپیش رہے انہوں نے کہاکہ اگر ہم بحیثیت مسلمان اللہ تعالیٰ کو مانتے ہیں تو پھر اللہ تعالیٰ کے قانون پر بھی عملدرآمد کرانا مسلمان کا پہچان ہے انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں انصاف نہ ہونے کی وجہ سے مختلف مسائل نے جنم لیا ہے دادا کے مقدمے اس وقت پوتے لڑرہے ہیں اگر بروقت انصاف فراہم کی جائے تو ملک کے استحکام اور امن وامان کی بحالی ممکن ہوسکتے ہیں انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں یہ روایت غلط ہے کہ ہم دوسری جماعتوں سے اختلافات کی بنیاد پر ملک کے استحکام کیلئے جدوجہد نہیں کرتے ،اختلافات رائے رکھنا ہر جماعت کا جمہوری حق ہے لیکن ملک کے استحکام اور امن وامان کی بحالی کیلئے ہم سب نے متحد ہو کر کردار اد اکرنا ہوگا انہوں نے کہاکہ امن وامان کا پیغام دینا ہم سب کی ذمہ داری ہے استحکام پاکستان کو مستحکم کرنا ہے تو پھر اس ملک میں شریعت کا نفاذ ناگزیر ہے انہوں نے کہاکہ چوری وبدامنی کے خاتمے کیلئے اگر ہم شریعت کے مطابق سزاؤں پر عمل کرے اور ایک چور کو وقت پر سزادی جائے تو پورے ملک میں کوئی بھی چوری کے حوالے سے سوچ تک نہیں سکتے انہوں نے کہاکہ جب انسان پیدا ہوا تو اس وقت سے انسانیت کا قانون بھی بنایا ہے علماء کرام نے اس ملک کے قیام کیلئے قربانی دی اور یہ ملک نظریات اور علماء کرام کی مدد سے آزاد ہوا ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عتیق الرحمن شاہ، مولانا علی محمد ابوتراب نے کہاکہ تمام مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ حضرت محمدﷺ ہمارے آخری نبی ہے اور ان کی سنت پر عملدرآمد کرنا ضروری ہے انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے آتے ہی ملک کے نظریات کو نافذ کرنے کی بجائے ملک کے اہم عہدوں پر قادیانیوں کو مقرر کیا اسی طرح بجلی ،گیس کے بلوں میں اضافہ کرکے عوام کے مسائل مزید اضافہ کردیا انہوں نے کہاکہ یہ بھی معلوم ہورہا ہے کہ موجودہ حکومت نے دینی مدارس کی رجسٹریشن ختم کرنے کیلئے پالیسی بنادی ہے اگر مدارس کی رجسٹریشن ختم کرنے کی کوشش کی تو اس کی بھرپور مزاحمت کرینگے دینی مدارس کا تحفظ ہر مسلمان کا فرض ہے ۔دیگر مقررین نے کہاکہ جس بلڈنگ سے استفادہ حاصل نہیں ہو اس بلڈنگ کی دیواریں بھی کمزور ہوسکتی ہے ہمارے ملک اسلامی نظریات کے نفاذ کیلئے بنایاگیا ہے لیکن آج تک اسلامی نظام نافذ نہیں کیا یہی وجہ ہے کہ ملک میں مسائل حل ہونے کی بجائے اس میں اضافہ ہورہا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اس ملک میں شریعت کا نفاذ قائم کرکے عوام کی سہولت کیلئے آسانیاں پیدا کرسکے انہوں نے کہاکہ انقلاب لانا اور نظام بدلنے کیلئے دینی قوتوں کے درمیان اتحاد قائم کرنا ہے اس وقت ملک میں دینی قوتوں کی 55لاکھ ووٹ ضائع ہوئے اگر ہم نے اس ووٹ میں اضافہ نہیں کیا تو آنیوالے الیکشن میں ہم کامیاب نہیں ہوسکتے اور نہ ہی اس ملک میں اسلامی نظریات کا نافذ کرسکیں گے۔