نیب نے جعلی اسکیمات کی روک تھام اور قوانین میں سقم دور کرنے کے لئے لائحہ عمل تیار کر لیا

  • September 12, 2018, 11:25 pm
  • National News
  • 102 Views

کوئٹہ (ویب ڈیسک)قومی احتساب بیورو نے بلوچستان ہائی کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں پبلک سیکٹر ڈویپلمنٹ پروگرام( پی ایس ڈی پی) بلوچستان میں جعلی اسکیمات کی روک تھام ، قوانین میں سقم دور کرنے کے لئے لائحہ عمل تیار کر لیا، ڈی جی نیب مرزا محمد عرفان بیگ نے اصلاحاتی کمیٹی کو پی ایس ڈی پی کی مفاد عامہ کی اسکیمات میں بیرونی دباؤ، کرپشن کا راستہ روکنے، مجوزہ قوانین میں بہتری کے لئے سفارشات سمیت دیگر امور سے نمٹنے کے لئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کر ادی ہے ۔پی ایس ڈی ڈی پی بلوچستان کے قوانین میں سقم کے جائزے اور عوام الناس کی فلاح و بہبود کے لئے شروع کئے گئے ترقیاتی منصوبوں میں غیر ضروری التواء سے بچنے اور کرپشن کا راستہ روکنے کے لئے بنائی گئی اصلاحاتی کمیٹی کا اجلاس ڈی جی نیب بلوچستان کے زیر صدارت ہوا ۔ سیکرٹری پی اینڈ ڈی سمیت محکمہ خزانہ ، قانون، مواصلات و تعمیرات ، بی اینڈ آر ، لوکل گورنمنٹ اور بیپرا کے افسران نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اس موقع پر بیپرا کے افسر نے پی ایس ڈی پی کے قوانین پر عمل در آمد نہ ہونے کی وجوہات اور حل پر روشنی ڈالی۔ اجلاس کے دوران پی ایس ڈی پی میں جعلی اسکیمات ، سیاسی دباؤ قوانین میں نقائص سمیت مختلف امور پربات چیت اور نظام میں بہتری کے لئے سفارشات پر تفصیلی بحث کی گئی ۔ڈی جی نیب مرزا محمد عرفان بیگ نے اس موقع پرپی ایس ڈی پی کے قوانین میں بہتری سمیت تمام مسائل کے حل کے لئے قومی احتساب بیوروکے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا موجودہ حکومت محکمانہ کرپشن کے خاتمے کے لئے سنجید ہ ہے، حکومتی ارباب اختیار کی معاونت سے کرپٹ عناصر کو عوام کے پیسے سے کھلواڑ نہیں کرنے دیں گے۔ کرپشن کی بنیادی وجوہات کا ادراک ہے ، تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر نظام میں بہتری لانے کے لئے پر عزم ہیں۔ ڈی جی نیب کا کہنا تھا پی ایس ڈی پی کے مروجہ قوانین میں پائے جانے والی سقم اور عمل در آمد نہ ہونے کی وجہ سے اکثر ترقیاتی منصوبے التواء کا شکار نظر آتے ہے جس سے نہ صرف عام آدمی متاثر ہوتا ہے بلکہ منصوبوں کی تا خیری لاگت میں اضافے سے قومی خزانے کو بھی نا قابل تلافی نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا قومی احتساب بیورو این اے او 1999 کے سکیشن 33141141141141141141 سی کے تحت سرکاری محکموں کے قوانین کے جائزے اور خامیوں کو دور کر کے سفارشات مترب کرنے کا اختیار حاصل ہے اس ضمن میں مختلف محکموں کے لئے کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جنکی سفارشات پر بڑی حد تک نقائص دور کر کے کرپشن کا خاتمہ ممکن بنایا جا رہا ہے۔