میر سرفراز بگٹی نے 37ووٹ لیکر سینٹ کی نشست جیت لی

  • September 12, 2018, 11:25 pm
  • National News
  • 211 Views

کوئٹہ (ویب ڈیسک) بلوچستان میں سینٹ کی خالی نشست پر بلوچستان عوامی پارٹی کے نامزد امیدوار میرسرفرازبگٹی نے 37ووٹ لیکر کامیابی حاصل کرلی ان کے مد مقابل اپوزیشن جماعتوں کے نامزد امیدوار حاجی رحمت اللہ کاکڑ کو 20ووٹ ملے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر رکن بلوچستان اسمبلی سرداریارمحمدرند، پاکستان مسلم لیگ(ن) کے نواب ثناء اللہ زہری ،پی ٹی آئی کے نوابزادہ نعمت اللہ زہری اور جمہوری وطن پارٹی کے نوابزادہ گہرام بگٹی نے حق رائے دہی کااستعمال نہیں کیا گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی میں سینٹ انتخابات کیلئے پریزائیڈنگ آفیسر صوبائی الیکشن کمشنر نیاز احمد بلوچ کی زیر نگرانی پولنگ کا عمل صبح 9بجے سے شروع ہوا جو 4بجے تک جاری رہا بلوچستان اسمبلی کے 61اراکین میں سے 57ارکان اسمبلی نے ووٹ کاسٹ کئے تاہم پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر سرداریارمحمدرند،رکن صوبائی اسمبلی میر نعمت اللہ زہری ،پاکستان مسلم لیگ(ن) کے نواب ثناء اللہ زہری اور جمہوری وطن پارٹی کے رکن اسمبلی نواب زادہ گہرام بگٹی نے حق رائے دہی کااستعمال نہیں کیاگیا کل کاسٹ کئے گئے 57ووٹوں میں سے 37ووٹ حاصل کرکے بلوچستان عوامی پارٹی کے میر سرفرازبگٹی کامیاب قرار پائے جبکہ ان کے مد مقابل اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ امیدوار حاجی رحمت اللہ کاکڑ کو20ووٹ ملے ،اس کے علاوہ 2آزاد امیدواران علاؤالدین مری اور میر غلام دستگیر بادینی نے بھی سینٹ انتخابات میں حصہ لینے کیلئے کاغذات جمع کرائے تاہم انہوں نے کوئی ووٹ حاصل نہیں کیا ،پشتونخوامیپ کے اکلوتے رکن اسمبلی نصراللہ زیرے نے اپوزیشن جماعتوں کے نامزد امیدوار حاجی رحمت اللہ کاکڑ کوووٹ کیا واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار میر عامر رند بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار کے حق میں دستبردارہوگئے تھے دریں اثناء کامیابی کے بعدمیڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نومنتخب سینیٹر میرسرفرازبگٹی نے انہیں منتخب کرانے پر بلوچستان عوامی پارٹی اور اتحادی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ وہ سینٹ میں بلوچستان کی موثر آواز بنیں گے بلکہ بلوچستان کی جو تصویر گزشتہ چند ماہ میں وفاق میں پیش کی گئی ہے اس کا وہ موثر جواب دیں گے نومنتخب سینیٹر کا کہناتھاکہ بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ ڈویلپمنٹ کا ہے جب تک اس مسئلے کو دور نہیں کیا جاتا اس وقت تک پسماندگی کا خاتمہ ممکن نہیں انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے 46فیصد حصے کو 70ارب کی ترقیاتی بجٹ سے ترقی نہیں دی جاسکتی وفاق اور صوبے دونوں کو اپنے رویوں پر نظر ثانی کرنی ہوگی ۔