نفاذ اسلام ،تحفظ ختم نبوت،شعائر اسلام کی حفاظت کیلئے ہے ، مولانا ہاشمی

  • September 10, 2018, 11:38 pm
  • National News
  • 78 Views

کوئٹہ(پ ر) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ نفاذ اسلام ،تحفظ ختم نبوت،شعائر اسلام کی حفاظت کیلئے علماء کرام اورمدارس کھل کر اپنا کردار ادا کریں اور نبی کریم ﷺ کی شان اقدس میں گستاخی کے خلاف اور دین اسلام کے تحفظ کے لیے کسی بھی قسم کے خطرے کو خاطر میں لائے بغیر کوششیں تیز کریں ۔دینی اداروں کیساتھ عصری اداروں میں بھی دینی تعلیم لازمی کیا جائے۔سودی نظام کیساتھ معاشی ترقی ممکن نہیں۔پانامہ کے ملزمان کے حوالے سے ملک کے اداروں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے ۔ علماء اور عوام مل جائے تو کوئی بڑی سے بڑی طاقت گستاخ رسول کو مشیر تک بھی نہیں رکھ سکتا۔قوم مدینے جیسی اسلامی ریاست ددیکھنا چاہتی ہے ۔خدارابلوچستان کے عوام کومزید وعدوں اوردھوکوں سے تباہ نہ کریں۔وسائل سے مالامال مگر مسائل کے گرداب میں پھنسا ہوامظلوم بلوچستان میں حقیقی تبدیلی،عوامی مسائل کے حل ،بے رحمانہ احساب کی اشدضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے ژوب میں جماعت اسلامی ژوب ڈویژن کے دوروزہ تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر مرکزی رہنما قاری احسان اللہ ،مولانا ہدایت الرحمان بلوچ ،پروفیسر مولانا عبدالخالق مندوخیل،پروفیسر مولانا عبدالرحمان موسیٰ خیل،پروفیسر سلطان کاکڑ،اسلامی جمعیت طلبہ کے صوبائی ناظم مصطفےٰ خان کاکڑ،جمعیت طلبہ عربیہ بلوچستان کے منتظم صوبہ مولانا خالد الرحمان شاہوانی ،مولانا عبدالحمید منصوری ،حافظ نورعلی ،امیر ضلع ژوب مولاناعبداللہ،پروفیسر محمد عباس خان ،مولاناعبدالناصرنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر قانون بنایا جائے کہ نبی پاک ﷺ سمیت تمام انبیاء کی توہین نا قابل معافی جرم ہے اور انبیاء کرام کی گستاخی کر نے والے کی سزائے موت ہے۔علمائے کرام ،دینی جماعتیں مسلکی لسانی اور فرقہ وارانہ اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے یکجا ومتحد ہوجائیں تاکہ مدارس،وپاکستان کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہ ہونے دیں۔ نبی کریم ﷺ سے محبت اور عشق ہمارے ایمان کا لازمی تقاضا اور جز ہے۔ نبی پاک ﷺ کی شان میں گستاخی کھلی دہشت گردی ہے یہ دہشت گردی نہ ہم نے پہلے برداشت کی ہے نہ آئندہ کریں گے۔تمام اسلامی ممالک کے حکمران توہین رسالت کے مسئلے پرمتحد ہوجائیں۔ مسلمانوں کے مرکز محبت پر حملہ کسی صورت برداشت نہیں اور ایسی آزادی رائے ہمیں منظور نہیں ہے۔ انہوں نے مغرب کو متوجہ کر تے ہوئے کہا کہ وہ نبی ﷺ کی شان میں گستاخی سے باز آجائیں ورنہ دنیا ہی میں ان کا وہ عبرت ناک انجام ہوگاکہ آنے والے نسلیں بھی ان سے نفرت کا اظہار کریں گی۔