بدامنی پھیلانے کی اجلازت کسی کو نہیں دینگے ،وزیراعلیٰ جام

  • September 6, 2018, 11:36 pm
  • National News
  • 149 Views

کوئٹہ(ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کسی کو بھی بدامنی پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے جو لوگ قومی دھارے میں شامل ہونا چاہتے ہیں ان ہی لوگوں سے بات ہوسکتی ہے جو ملک اور صوبے سے محبت رکھتے ہوں شہداء نے ملک اور قوم کی خاطر قربانیاں دی ہیں اور ہم ان قربانیوں کے باعث سکون کی زندگی گزارہے ہیں سیکورٹی فورسز نے قربانیاں دی ہیں اب صوبائی و وفاقی حکومتوں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ان قربانیوں کو رائیگا ں ہونے سے بچائے ملک میں ہونیوالے دہشتگردی چاہئے وہ انتہا پسندی ،فرقہ واریت یا پھرریاست مخالف کی صورت میں ہم سب کا فرض بنتا ہے کہ ہم اس ملک کا دفاع کریں شہداء کی فیملیز مل کر بہت خوشی ہوئی ہے ان کے مسائل حل کریں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے 6ستمبر یوم دفاع کے موقع پر کوئٹہ کلب میں شہداء کی فیملی سے ملاقات کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صوبائی وزراء نصیب اللہ مری، عارف محمد حسنی ، ظہور احمد بلیدی، انجینئر زمرک خان اچکزئی، نور محمد دمڑوزیراعلیٰ کے مشیر میر ضیاء اللہ لانگو ، رکن صوبائی اسمبلی نوابزادہ گہرام بگٹی، انسپکٹر جنرل فرنٹےئر کور بلوچستان میجر جنرل ندیم انجم، انسپکٹر جنرل پولیس محسن حسن بٹ سمیت سول و اعلیٰ عسکری حکام بھی موجود تھے وزیراعلیٰ میر جام کمال نے کہا کہ 6 ستمبر قومی لحاظ سے ایک بہت بڑا دن ہے اس دن کو ہم ان شہداء کی یاد میں مناتے ہیں جنہوں نے وطن عزیز کی خاطر اپنی قیمتی جانوں کے نذرانے پیش کئے ہم آج جس ملک پاکستان میں رہ رہے ہیں اس کی مضبوطی اور استحکام کے لئے سیکورٹی فورسز ،پاک آرمی ، پولیس ، ایف سی نے لیویز نے قربانیاں دی ہیں ان سب کی محنت اور قربانیوں کے باعث آج ہم ایک پرسکون زندگی گزار رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان پچھلے 10,15 سالوں سے ایک سے امتحان سے گزرا ہے جس میں خاص کر بلوچستان اور پاکستان کے دوسرے شہروں میں امن و امان کے مخدوش صورتحال تھی لیکن اس ملک اور قوم نے ایک جذبہ کے تحت ڈٹ کر دہشت گردی کا مقابلہ کیا چا ہئے وہ کسی بھی صورت ہو آج کراچی ،فاٹااور بلوچستان میں امن وامان ہے ان شہداء کے فیملیز نے بہت سی قربانیاں دی ہے جس کا ہم تصور بھی نہیں کر سکتے ان کے اپنوں نے ملک اور قوم کے لئے جانوں کے نذرانے دیئے ہیں اس کے باعث ہمارے دل میں ان فیملیزکے لئے احترام ہونا چا ہئے اور ہمیں صرف ایک دن نہیں بلکہ ہر دن ان کے ساتھ شہداء کی یاد میں منانا چاہئے اورانہیں یہ یقین دلانا ہے کہ ان کے اپنوں نے جو قربانی دی ہے وہ اس ملک اور قوم کے لئے بہت بڑی معنی رکھتی ہے انہوں نے کہا کہ میں آج بہت خوش ہوں شہداء کے فیملز سے ملاقات ہوئی اور ان کے مسائل سنے ہم اشاء اللہ بہت جلد ان کے مسائل کو بہتر طریقے سے حل کر یں گے کیونکہ انہوں نے کہا کہ جس طرح ہمارے ادارے ، سیکورٹی فورسز نے قربانیاں دی ہیں اب ہماری صوبائی اور وفاقی حکومت پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم ان کے اس قربانی کااحساس کرتے ہوئے ملک کو آگے لے کر چلیں انہوں نے کہا کہ ہمارے حکومت نے آتے ہی آئی جی پولیس سے میٹنگ کی اور اس میٹنگ میں پولیس کے ہر پہلو کو بخوبی دیکھا گیا جس میں ان کے مسائل اور دیگر مراعات پر بھی غور کیا گیا انہوں نے کہا کہ پچھلے حکومتوں نے پولیس کے لئے کچھ نہیں کیا لیکن ہم پولیس کی ضرورت پورا کرنے کی کوشش کرینگے چا ہئے وہ الائنسز ، انفراسٹرکچر ہوانشاء اللہ ہماری گورنمنٹ ہر لحاظ سے ان کی مدد کرینگے اور ان کے مسائل حل کرنے کے بعد ان سے بہتر کارکردگی کا تقاضا کرینگے انہوں نے کہا کہ ہم کم سے کم اتنا کرے کہ ان کے لئے سیکورٹی ہاؤسز کا انتظام کریں کیونکہ یہ آج بھی ان گلی میں رہتے ہیں جہاں وہ دہشتگردوں سے مقابلہ کر تے ہیں اور قربانیاں بھی دی ہے ۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ شہدائے وطن کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم ملک کی تعمیروترقی کے عمل اور اس کے تحفظ کے لئے اپنی اپنی ذمہ داریاں خلوص نیت سے ادا کریں، ہم اپنے شہداء کے مقروض ہیں جنہوں نے اپنے ملک اور صوبے کی حفاظت کے لئے جانوں کے نذرانے پیش کئے، قیام پاکستان سے اب تک ہماری بہادر سیکیورٹی فورسز وطن کے دفاع میں جانیں قربان کررہی ہیں اور یہ انہی قربانیوں کا ثمر ہے کہ ہم ایک پرامن ملک میں آزاد فضاء میں سانس لے رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم دفاع کے حوالے سے پی اے ایف بیس سمنگلی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزراء زمرک خان اچکزئی، میر ظہور بلیدی، میر سلیم کھوسہ، ایئر فورس کے ریٹائرڈ اور حاضر سروس افسران اور جوانوں سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد خاص طورسے بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں کہا کہ جوقومیں اپنے شہداء کو بھول جاتی ہیں وہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتیں، ہمیں فخر ہے کہ ہم وہ قوم ہیں جو نہ صرف اپنے شہداء کویاد رکھتی ہے بلکہ شہداء کے لواحقین کو بھی سلا م پیش کرتی ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملک میں رہتے ہوئے ہمیں اس کی اہمیت کا اس قدر اندازہ نہیں ہوتا جتنا دیار غیر میں رہ کر ہوتا ہے، پاکستان ہمارے لئے قدرت کا عظیم تحفہ ہے اور اس کی حفاظت اور تعمیر ہمارے ذمہ داری بھی ہے، انہو ں نے کہا کہ اس مرتبہ یوم دفاع کے موقع پر شہداء کی قربانیوں کو مزید بہتر طریقے سے خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے اور پوری قوم اپنے شہداء اور ان کے خاندانوں سے یکجہتی کا اظہار کررہی ہے جو ہمارے ملک کا فخر ہیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ 1965کی جنگ میں پاک فضائیہ نے دشمن کو بے پناہ نقصان پہنچایا اور اسے پسپائی پر مجبور ہونا پڑا۔ راشد منہاس سمیت پاک فضائیہ کے دیگر شہداء نے ایک نئی تاریخ رقم کی، انہوں نے کہا کہ ہم سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ شہید ہونے والے عام شہریوں کے بھی مشکور ہیں جن کی جانی قربانی سے امن قائم ہوا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج کے دن ہم اپنے بچوں میں شہداء اور ان کی خدمات کے حوالے سے آگاہی پیدا کررہے ہیں تاکہ ان کے اندر بھی ملک کے لئے قربانی کا جذبہ اجاگرہوسکے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج کے دن ہمیں یہ بھی سوچنا چاہئے کہ گذشتہ 70سالوں میں ہم نے اپنے ملک کے لئے کیا کیا اور کیا کرنا چاہئے تھا، آج اس عہد کی تجدید کا دن بھی ہے کہ ہم شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان تا قیامت قائم رہنے کے لئے وجود میں آیا ہے جس کی حفاظت اللہ کے بعد ہماری بہادر افواج اور دلیر قوم کررہی ہے، تقریب سے بیس کمانڈر ایئر کموڈور شکیل غضنفر نے بھی خطاب کیا جبکہ اسکولوں کے بچوں نے ٹیبلو پیش کئے، بعدازاں پاک فضائیہ کے جنگی جہازوں نے شاندار فضائی مظاہرہ پیش کیا، مظاہرے میں ایف 16،پی ایف 7 اور جے ایف 17تھنڈر طیاروں نے حصہ لیا۔