بیرونی سرمایہ کار بلوچستان میں توانائی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں، وزیراعلیٰ جام

  • September 5, 2018, 11:26 pm
  • National News
  • 157 Views

کوئٹہ (خ ن) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ بلوچستا ن میں بلدیاتی نظام حکومت میں تبدیلی اور بہتری لانے کے حوالے سے صوبے کے مفاد کو سامنے رکھ کر فیصلہ کریں گے بلدیاتی نمائندوں سے مشاورت کرکے ان کے تجربات سے استفادہ کیا جائے گا اورحتمی فیصلہ صوبائی کابینہ اور اسمبلی کی منظوری کے بعد کیا جائے گا،ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ چیئرمینوں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جس نے بدھ کے روز یہاں ان سے ملاقات کی۔ صوبائی وزیر زمرک خان اچکزئی، اراکین صوبائی اسمبلی اصغر خان اچکزئی اور نعیم خان بازئی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وفد نے وزیراعلیٰ کو بلدیاتی اداروں کو درپیش بعض اہم مسائل سے آگاہ کیا جن میں تنخواہوں اور نان سیلری کی مد میں چھ ماہ سے فنڈز کی بندش بھی شامل ہے جبکہ ملاقات میں بلدیاتی نظام کی تبدیلی اور اس میں بہتری لانے کے حوالے سے بات چیت بھی کی گئی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کو خودکفیل اور بااختیار بنائے بغیر عام آدمی کے مسائل حل نہیں ہوسکتے، ہم بلدیاتی اداروں کو بااختیار اور خود انحصار بنانا چاہتے ہیں جس کے لئے بلدیاتی نظام حکومت میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے تاہم اس ضمن میں جو بھی فیصلہ کریں گے وہ صوبے کے وسیع تر مفاد کو سامنے رکھ کر کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ جلد بلدیاتی نمائندوں سے تفصیلی ملاقات کرکے ان سے مشاورت کریں گے اور نظام کی بہتری کے لئے ان کی تجاویز اور تجربات کو بھی زیر غور لایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر بلدیاتی اداروں کی تنخواہوں اور نان سیلری کی مد میں فنڈزکے فوری اجراء کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کہاہے کہ صوبے کے مختلف شعبوں میں بیرونی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کیا جائے گا اور سرمایہ کاروں کو ضروری سہولیات اور ترغیبات دی جائیں گی، بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ کو سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے فعال ادارے کے طور پر آگے لایا جارہا ہے جو سرمایہ کاروں کو رہنمائی فراہم کرے گا، بیرونی سرمایہ کار بلوچستان میں توانائی سمیت مختلف شعبوں میں محفوظ اور منفعت بخش سرمایہ کرسکتے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے توانائی کے شعبہ کی ترک سرمایہ کار کمپنی آئی بی ووگٹ (ib vogt) کے ڈائریکٹر مراد کین سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے بدھ کے روز یہاں ان سے ملاقات کی۔ کمپنی کے دیگر نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے۔ملاقات کے دوران بلوچستان میں متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر بات چیت کی گئی کمپنی کے ڈائریکٹر نے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا کہ ان کی کمپنی گوادر، لسبیلہ اور کوئٹہ میں شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے، صوبائی حکومت نے کمپنی کو گوادر اور لسبیلہ میں شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کے لئے لیٹر آف انٹرسٹ جاری کردیا ہے، ان منصوبوں کی فزیبلیٹی رپورٹ کی تیاری اور دیگر ابتدائی کاروائی جاری ہے اور اراضی کے حصول کے بعد فوری طور پر کام کا آغاز کردیا جائے گا، یہ منصوبے 2020ء تک مکمل کئے جائیں گے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ اس حوالے سے سیکریٹری محکمہ توانائی سے بریفنگ لیں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان ہوا اور سورج سمیت دیگر متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار کے لئے موزوں خطہ ہے جو ملک کی توانائی کی ضروریات پوری کرسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت صوبے کے وسائل کے بہترین استعمال کو یقینی بنائے گی اور نجی شعبہ کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ بلوچستا ن میں بجلی کی ترسیل کے نظام کی بہتری اور گوادر کو نیشنل گرڈ سے منسلک کرنے سے بجلی کے مسائل حل ہوسکیں گے، ملاقات میں زراعت اور آبنوشی کے لئے نصب ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے علاوہ سول سیکریٹریٹ کی بجلی کی ضروریات شمسی توانائی کے ذریعہ پوری کرنے سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور کمپنی ڈائریکٹر نے یقین دلایا کہ ان کمپنی ان منصوبوں کے لئے تکنیکی معاونت کرے گی۔