اقوام متحدہ کی سروے رپورٹ سابقہ حکومتوں کی کارکردگی کا آئنہ ہے ، اے این پی

  • September 3, 2018, 10:59 pm
  • National News
  • 119 Views

کو ئٹہ( پ ر )عوامی نیشنل پارٹی نے اقوا م متحدہ کے سروے میں غربت و پسماندگی کے لحاظ سے بلوچستان کے پہلے نمبر پر آنے کو انتہائی تشویشناک حقیقت اور ماضی کے حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رپورٹ نہ صرف ماضی کی حکومتوں کی کارکردگی کا آئینہ ہے بلکہ یہ موجودہ حکومت کے لئے بھی ایک سنگین المیے کی نشاندہی ہے کس قدر افسوس کا مقام ہے کہ وہ سرزمین جہاں سے سونا چاندی اور دیگر قیمتی معدنیات نکلتی ہیں اس کے باسی نہ صرف بنیادی سہولیات سے محروم ہیں بلکہ دنیا بھر میں غربت اور پسماندگی کے حوالے سے ان کا صوبہ پہلے نمبر پر آیا ہے جس پر جتنی تشویش کااظہار کیاجائے کم ہے ۔ اے این پی کے صوبائی دفتر باچاخان مرکز سے جاری ہونے والے بیان میں کہاگیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یو این ڈویلپمنٹ پروگرام نے دنیا میں غریب اورپسماندہ صوبوں یک عوام کی سروے لسٹ جاری کردی ہے جس میں یہ قرار دیا گیا ہے کہ غربت اور پسماندگی میں بلوچستان کے عوام دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہیں ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کو اللہ تعالی نے ہر طرح کی نعمتوں سے مالامال کیا ہے یہاں سونے چاندی اور تیل و گیس سے لے کر دیگر قیمتی معدنیات وافر مقدار میں موجود ہیں یہاں دنیا کے بہترین پھل اور بہترین سبزیاں کاشت ہوتی ہے یہاں ایک طویل سمندری پٹی ہے جس پر سی پیک سمیت دیگر بڑے میگا پراجیکٹ بن رہے ہیں مگر انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ ان تمام وسائل کے باوجود بلوچستان نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں غربت و پسماندگی کے لحاظ سے پہلے نمبر پر آتا ہے یہ سروے رپورٹ کسی چھوٹی این جی او یا کسی پارٹی کی مرتب کردہ نہیں بلکہ اقوام متحدہ نے ترتیب دی ہے اس رپورٹ کے مندرجات نہ صرف بلوچستان کے عوام کی حالت زار بیان کرتے ہیں بلکہ اس رپورٹ سے یہ بات بھی ثابت ہوئی کہ ماضی میں بلوچستان کی تعمیرو ترقی اورپشتون بلوچ کی خوشحالی کے جتنے بھی دعوے ہوئے ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں تھا سابق حکمرانوں اور سابق حکومتوں کے تمام دعوے جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوئے ہیں صوبے کے عوام سے مسلسل جھوٹ بولا جاتا رہا ،اب ضرورت اس بات کی ہے کہ موجودہ حکومت اس رپورٹ کے مندرجات کو دیکھتے ہوئے بلوچستان میں از سرنو اپنی ترجیحات کا اعلان کرے نہ صرف صوبائی حکومت اپنے وسائل سے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے منصوبے شروع کرکے انہیں پایہ تکمیل تک پہنچائے بلکہ اس مقصد کے لئے وفاقی حکومت کو بھی چاہئے کہ وہ صوبائی حکومت کی بھرپور مدد کرے تاکہ بلوچستان کے عوام کو حقیقی ترقی اور خوشحالی کے ثمرات سے مستفید کیا جاسکے ۔