اقتدار کی دوڑمیں شامل ہونے کی خواہش نہیں ،سردار اختر مینگل

  • August 30, 2018, 11:15 pm
  • National News
  • 173 Views

خضدار ( آئی این پی ) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سر براہ رکن قومی اسمبلی سردار اخترجان مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی جو خلاف ورزیاں ماضی میں ہوئی ہیں ان کی تدارک کے لئے ہم نے اپنا ایجنڈا پی ٹی آئی کو پیش کیا ہے ہم نے انفرادی مفادت کے بجائے اجتماعی مفاد کومقد م رکھا ایک جانب اگر افراتفری بینک بیلنس بچانے اور اس میں ضافہ کے ساتھ اقتدار کی حصول کا تگ و دوہے تو وہاں تاریخ نویس یہ ضرور لکھے گا کہ چند سر فروشوں نے اقتدار کے بجائے اپنی دھرتی و اسی کے باشندوں کی بات کی تھی پاکستان میں اقتدار ہمیشہ بے اختیار رہا ان تلخ تجربات کے بات ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ ہمیں اقتدار نہیں اختیار کی چاہیئے بلوچستان سے نکلنے والے قدرت کی نعمتوں سے ہمیں جس طرح محروم رکھا گیا اس کے بد لے ہمیں خیرات سے خوش رکھنے کی کو شش ہوئی وہ ایک لمبی داستان لیکن ہم سب کچھ بھول بھال کر ایک نئے عزم کے ساتھ پرانی نا انصافیوں کے خاتمہ کے پر عزم ہیں ہمیں توقع ہے کہ پاکستان کی نئی قیادت ہمیں سابقہ ادوار کی طرح مایو س نہیں کریگی ان خیالات کا اظہار سردار اخترجان مینگل دبئی میں بلوچ کمیونٹی کے اراکین کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تبدیلی و منتقلی اقتدار کے مرحلہ میں ہم نے اپنے پرانے موقف کو دہرایا کہ ہم اپنے لوگوں کی باعزت بر آمدگی چاہتے ہیں ماتم زدہ گھروں میں خو شیاں لو ٹانا چاہتے ہیں ہمارے لئے ہمارے لوگوں کی خوشی ہر چیز سے زیادہ عزیز ہے بلوچستان کے عوام نے با وجود رکا وٹوں کے بلوچستان پارٹی پر جس طرح سے اعتماد کیا ہمارے امیدواروں کو پورے صوبہ وسائل کی شدید کمی کے با وجود کامیاب کیا ان کی طرف اس طرح کے لازوال محبتوں کا ہم قدر دان ہیں گر چہ بعض مقامات پر ہمارے کامیاب امیدواروں کی کامیابی کو جان بوجھ کر ناکامی میں تبدیل کردیا گیا لیکن ہم نے نتائج کو نہ کہ صرف تسلیم کیا بلکہ حکومت سازی میں تعاون کرکے فراخ دلی کا واضح ثبوت دیا بلوچستان کے لوگوں کو تنگ نظر کہنے والوں کو یہ بتادیا کہ ہم اس طرح اقتدار کی دوڑ میں شامل ہونے کے خواہشمند نہیں ہیں بلکہ ہم اپنی ماں بہنوں کے آنسو پونچنے کے لئے آپ کا ساتھ دے رہے ہیں بی این پی وہ واحد جماعت جس نے اصولوں کے لئے حکمران جماعت کے ساتھ ورنہ ہر کسی جماعت اپنے مطالبات کو سامنے رکھا اسلام آباد کے ماحول کو دیکھ کر آنے کے بعد اپنے لوگوں کے اخلاقی اقدار پر ہمین اور زیادہ فخر محسوس ہونے لگا ہے ہمارے چھ نکات کو اہمیت نہیں دی گئی تو یہ تاریخ کا ایک بہت بڑا المیہ ہوگا کہ مظلوم صوبہ ظلم سہ کر بھی دوقدم آگت بڑہا اور اس کے آنسو پونچنے کے لئے کوئی تیار نہیں ہوا۔