قبائلی معاملات میں پولیس کی مداخلت قبول نہیں ، جمعیت نظریاتی

  • August 30, 2018, 11:14 pm
  • National News
  • 51 Views

کوئٹہ(ویب ڈیسک)جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے مرکزی اور صوبائی رہنماؤں نے کہا ہے کہ ہماری جماعت ہر ناروا عمل کیخلاف بھرپور آواز اٹھائیگی اور شریف شہریوں کیخلاف منظم طریقے سے کچلاک تھانے نے ایف آئی آر درج کی اس کی ہم مذمت کرتے ہیں اور حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہم اپنے ساتھی کی حفاظت اچھی طرح جانتے اور کر سکتے ہیں اگر انہوں نے قبائلی رہنماء ملک امان اللہ کاکڑ کیخلاف درج کی گئی ایف آئی آرواپس نہیں لی تو کچلاک کے مقام پر قومی شاہراہ کو بلاک کرینگے،یہ بات جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے مرکزی نائب امیر مولانا عبدالقادر لونی اورصوبائی جوائنٹ سیکرٹری قبائلی رہنماء ملک امان اللہ کاکڑ نے کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی،اس موقع پر مرکزی ترجمان سید عبدالستار چشتی ،ضلعی امیر قاری مہراللہ اور دیگر بھی موجود تھے، انہوں نے کہاکہ بلوچستان قبائلی صوبہ ہے انہوں نے کہاکہ ہمارے صوبے کیلئے خدمات کسی سے پوشیدہ نہیں ہے ہمارے خاندان کی سیاسی و قبائلی حیثیت اور تاریخ سے ہر کوئی واقف ہے مگر اس کے باوجود ہمارے خاندان کیخلاف کچلاک پولیس کے متعلقہ تھانے نے ناجائز طور پر استعمال ہورہے ہیں اور ہمارے خاندان کیخلاف ایف آئی آرز ہمیشہ مختلف ادوار میں درج کئے گئے جو صرف اور صرف ہمارے خاندان وک سرکارسے لڑانے اور اشتعال دلانے کی کوشش ہے انہوں نے کہاکہ 1977میں بھی کچلاک پولیس نے ہمارے خاندان کیخلاف ناجائز ایف آئی آر درج کی جس کیخلاف ہمارے خاندان اور قوم نے کچلاک بازار بطور احتجاج بند کیا احتجاج کیخلاف ایف سی اور پولیس کا بھرپور قوت استعمال کیاگیا جس میں ہمارا ایک عزیز شہید اور کئی زخمی بھی ہوئے اور ہمیں جان بوجھ کر سرکارسے لڑایا گیا اور میرے والد ملک باز محمد خان اور بھائیوں کیخلاف تین ناجائز ایف آئی آر درج ہوئے اور اب ایک مرتبہ پھر 1997کی طرح کچلاک پولیس تھانے کے متعلقہ ڈی ایس پی ہمارے خاندان کیخلاف ناجائز طور پر لین دین اور قبائلی معاملات میں استعمال ہورہے ہیں اور بے جا مداخلت کررہے ہیں اور لین دین اور قبائلی معاملات کو غلط رنگ دیکر کچلاک پولیس تھانے متعلقہ ڈی ایس پی کے ایماء پر میرے اور چچا زاد بھائیوں اور دیگر عزیز و اقارب کیخلاف ناجائز دفعات شامل کرکے ایف آئی آر درج کیے گئے ہیں انہوں نے کہاکہ کچلاک شہر میں آج بھی اگر امن وامان قائم ہے تو ہمارے خاندان اور دیگر قبائلی معتبرین کی وجہ سے کچلاک پولیس بھتہ خوری رشوت اور اسمگلنگ کی سرپرستی کے علاوہ منشیات فروشوں اور جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی اور رہنمائی کھلے عام کررہی ہے اور آج چھوٹے سپاہی سے لیکر افسر تک رشوت کھلے عام لے رہی ہے اور اپنی ڈیوٹی عوام کی حفاظت کے بجائے شریف النفس شہریوں اور دور دور سے آنیوالے مسافروں کو ناجائز تنگ کرکے رشوت بٹورتے ہیں عوام کے بار بار احتجاج کے باوجود آج تک کسی بھی اعلیٰ افسر نے نوٹس نہیں لیا انہوں نے کہاکہ ہم چیف جسٹس بلوچستان،وزیراعلیٰ بلوچستان،آئی جی پولیس اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ انکوائری کمیٹی بناکر ڈی ایس پی اور دیگر عملے کیخلاف فوری ایکشن لیا جائے اور فی الفور معطل کیا جائے اگر ہمارے مطالبات پر عملدرآمد نہیں کیاگیا تو بصورت دیگر ہم کچلاک کے مقام پرڈی ایس پی اور دیگر پولیس کے ناجائز رویے کیخلاف قومی شاہراہ غے رمعینہ مدت کیلئے بند کردینگے۔