حکومتی جماعتوں کے درمیان اختلافات کی باتیں من گھڑت ہیں ان میں کوئی صداقت نہیں ،ظہور بلیدی

  • August 28, 2018, 11:20 pm
  • National News
  • 285 Views

کوئٹہ (ویب ڈیسک)صوبائی وزیر میر ظہور بلیدی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال کی زیر صدارت کابینہ کے پہلے اجلاس میں کابینہ نے محکمہ تعلیم میں نان ٹیچنگ کی مستقل آسامیوں پر بھرتی کے عمل کو جاری رکھنے،ایک ارب روپے کی لاگت سے اسکولوں میں پانی اور باتھ روم کی سہولت کی فراہمی ،بلوچستان پبلک سروس کی خالی آسامیوں پر جلد تعیناتیوں ، غیر حاضر ڈاکٹروں اور طبی عملے کے خلاف انضباطی کاروائی کرنے،فوج کے اشتراک سے3.6ارب روپے کی لاگت سے کارڈیالوجی سینٹر کے قیام ،محکمہ پی ایچ ای کو کوئٹہ اور گوادر میں پانی کی کمی کے مسئلے کے پائیدار بنیادوں پر حل کے لئے قابل عمل اور موثر اقدامات کرنے مالی سال 2019-20کی پی ایس ڈی پی میں شامل منصوبوں کو Rationalizedکرنے کا فیصلہ کیا ہے ، صوبے میں صحت اور تعلیم کے شعبے میں ایمرجنسی کے نفاذ کا فیصلہ کیا گیاہے،حکومتی جماعتوں کے درمیان اختلافات کی باتیں من گھڑت ہیں ان میں کوئی صداقت نہیں یہ بات انہوں نے منگل کی شب وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں صوبائی کابینہ کے پہلے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی،میر ظہور بلیدی نے کہا کہ کابینہ کاطویل دورانیہ کا پہلا اجلاس وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال خان کی زیرصدارت منعقدہواجس میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو مسلم امہ کے جذبات کو مجروع کرنے کی ناپاک سازش اور اظہار رائے کی آزادی کی بدترین مثال قراردیا گیااجلا س میں امن کی راہ میں جانیں قربان کرنے والے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے درجات کی بلندی کی دعا کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اجلا س میں گورنمنٹ سروس ڈیلیوری سسٹم کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور تعلیم، صحت، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ محکموں کی جانب سے اجلاس کو بریفنگ دی گئی جبکہ امن وامان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیااس حوالے سے سیکریٹری داخلہ او ر آئی جی پولیس نے اجلاس کو امن وامان کی حوالے سے بریفنگ دی اور محکمہ خزانہ کی جانب سے اجلاس کو صوبے کے مالی امور اور محکمہ منصوبہ بندی اور ترقیات کی جانب سے ترقیاتی امور پر بریفنگ دی گئی۔انہوں نے اجلاس میں کیے جانے والے فیصلوں سے متعلق آگاہ کر تے ہوئے کہا کہ کابینہ نے محکمہ تعلیم میں نان ٹیچنگ کی مستقل آسامیوں پر بھرتی کے عمل کو جاری رکھنے کی منظوری دے دی ہے جبکہ ٹیچنگ اسٹاف کی ایجوکیٹر کے نام سے کنٹریکٹ پر بھرتی کی منظوری دی گئی ہے ٹیچنگ اورنان ٹیچنگ اسٹاف کی تقریباً دس ہزار خالی آسامیوں پر بھرتی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کابینہ نے ایک ارب روپے کی لاگت سے اسکولوں میں پانی اور باتھ روم کی سہولت کی فراہمی کے منصوبے کی اصولی طور پر منظوری دیتے ہوئے کابینہ کا آئندہ اجلاس مین تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کی منصوبے کے تحت دس ہزار اسکولوں میں پانی اور باتھ روم کی سہولت فراہم کی جائے گی کابینہ نے صوبے کے تمام اسکولوں میں بااختیار پیرنٹ ٹیچر مینجمنٹ کمیٹیوں کے قیام کی منظوری بھی دی جو متعلقہ اسکولوں کے انتظامی ودیگر امور کی دیکھ بھال کریں گی اور بچوں اور اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنائیں گی جبکہ کابینہ نے ہر یونین کونسل میں بوائز ہائی اسکول اور گرلز ہائی اسکول کے قیام کو لازم قراردیا ہے کابینہ نے تعلیم سب کے لئے پالیسی کے تحت پرائمری اسکولوں کے ساتھ ساتھ مڈل اور ہائی اسکولوں کو بھی ضروری سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے زیرتعمیر بلوچستان ریذیڈنشل کالجز اور کیڈٹ کالجز کی فوری تکمیل اور ان کے لئے ضروری فنڈز کی فراہمی کی منظوری دی تمام کالجز میں سبجیکٹ سپیشلسٹ کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے گا کابینہ نے مزید آٹھ کالجز میں بی ایس پروگرام شروع کرنے کی منظوری دی ہے جس کے بعد ایسے کالجز کی تعداد 16ہوجائے گی جن میں بی ایس پروگرام دستیاب ہوگا۔میر ظہور بلیدی نے کہا کہ کابینہ نے بلوچستان پبلک سروس کی خالی آسامیوں پر جلد تعیناتیوں کا فیصلہ بھی کیا ہے صوبے کے تمام کالجز میں اساتذہ کی حاضری یقینی بنانے کے لئے بائیو میٹرک نظام کی تنصیب کی منظوری دی گوادر انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، پولی ٹیکنک انسٹی ٹیوٹ کوئٹہ اور دیگر تمام فنی تعلیمی اداروں میں سی پیک کی ضروریات کے مطابق کورسز شروع کرانے کی منظوری دے دی گئی ہے ،انہوں نے کابینہ اجلاس میں محکمہ صحت کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کابینہ نے غیر حاضر ڈاکٹروں اور طبی عملے کے خلاف انضباطی کاروائی کی ہدایت کردی ہے وزیراعلیٰ کی سربراہی میں اپیکس کمیٹی کے قیام کی منظوری دی گئی ہے جبکہ محکمہ صحت میں اختیارات کی نچلی سطح تک تقسیم کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے کابینہ نے پرائمری ہیلتھ کیئر میں کنٹریکٹ کی بنیاد پر ڈاکٹروں کی تعیناتی کی منظوری بھی دی ہے جبکہ ڈپٹی کمشنروں کی سربراہی میں ڈسٹرکٹ ہسپتالوں، آرایچ سی اور بی ایچ یو میں ڈاکٹروں او ر طبی عملے کے حاضری چیک کرنے کے لئے کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیاگیا ہے انہوں نے کہا کہ کابینہ نے فوج کے اشتراک سے3.6ارب روپے کی لاگت سے کارڈیالوجی سینٹر کے قیام کے منصوبے کی منظوری دی ہے ،انہوں نے کہا کہ کابینہ نے محکمہ پی ایچ ای کو عوام الناس کو پانی کی سنگین صورتحال اور پانی کے کم استعمال کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنے کی خصوصی مہم شروع کرنے کی ہدایت کی ہے محکمہ پی ایچ ای کو کوئٹہ اور گوادر میں پانی کی کمی کے مسئلے کے پائیدار بنیادوں پر حل کے لئے قابل عمل اور موثر اقدامات کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے جبکہ پانی کے استعمال سے متعلق بچوں میں شعور اجاگر کرنے کے لئے نصاب میں خصوصی مضمون شامل کرنے سفارشات تیار کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے صوبائی محاصل میں اضافے کے لئے متعلقہ محکموں کی تنظیم نو کرتے ہوئے ان کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی ہدایت کی ہے بلوچستان ریونیو اتھارٹی کے دائرہ کار کو وسعت دے کر زیادہ سے زیادہ اداروں کو سروس ٹیکس کے نیٹ میں شامل کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے وفاقی محاصل کے حصول میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے وفاقی حکومت سے رابطے کا فیصلہ کیاہے زرعی ٹیوب ویلوں کو بجلی کی مد میں دی جانے والی سبسڈی کے حوالے سے ان ٹیوب ویلوں کی تصدیق کے لئے ڈپٹی کمشنروں کی سربراہی میں کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیاجبکہ کابینہ نے فوڈ سبسڈی کا ازسرنو جائزہ لینے کا فیصلہ بھی کیا ہے انہوں نے کہا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ بجٹ خسارے پر قابو پانے کے لئے وفاقی حکومت سے خصوصی گرانٹ کے حصول کی درخواست کی جائے گی میر ظہور بلیدی نے مزید کہا کہ صوبائی کابینہ نے محکمہ منصوبہ بندی وترقیات کو مالی سال 2019-20کی پی ایس ڈی پی میں شامل منصوبوں کو Rationalizedکرکے صوبائی کابینہ سے منظوری لینے کی ہدایت کی ہے جبکہ اجلاس میں کابینہ نے صوبے میں صحت اور تعلیم کے شعبے میں ایمرجنسی کے نفاذ کی منظوری بھی دے دی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت میں شامل تمام جماعتیں متحد ہیں ،کابینہ میں شامل وزراء کے قلمدانوں کا اعلان ایک دو روز میں کردیا جائیگا جبکہ دوسرے مرحلے میں حلف لینے والے وزراء کی حلف برداری میں ابھی کچھ وقت لگے گا ۔