اپوزیشن کا وسیع تر اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے ،مولانا عصمت اللہ

  • August 28, 2018, 11:19 pm
  • National News
  • 88 Views

کوئٹہ(پ ر) جمعیت علماء اسلام کے اراکین قومی اسمبلی مولاناعصمت اللہ، مولاناصلاح الدین ابوبی، مولاناآغامحمودشاہ اورمفتی عبدالشکورنے کہاہے کہ اپوزیشن نے گیند پی پی پی کے کورٹ میں ڈالدی ہے اب فیصلہ آصف علی زرداری نے کر نا ہے جو منجھے ہوئے کھلاڑی ہیں انھیں ایک گیند سے دوکام کر نے ہیں اپوزیشن کو متحد بھی رکھنا اور ایوان صدارت کو بھی جیتنا ہے یہ باتیں انہوں نے مختلف وفوداور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کا وسیع تر اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے مجلس عمل اور اپوزیشن نے مولانا فضل الرحمن کو متفقہ امیدوار بنایا ہے پی پی پی کی بھی ذمے داری ہے کہ وہ ملک اور وطن عزیز کے مقتداء سیا سی راہنماء مولانا فضل الرحمن کا ساتھ دیں انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن نے ہمیشہ مولانا مفتی محمود ؒ اور نواب زادہ نصر اللہ خان کا کردار ادا کیا ہے آصف علی زرداری کو اکٹھ کی کاوشوں کا حصہ بننا ہو گا انہوں نے کہاکہ اپوزیشن اتحاد کو خراب کیا گیا تو عوام کو مزید پریشانیوں کا سامنا کر نا پڑے گا انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم ،سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے اتحاد کو صدارتی انتخاب پر بھی باقی رکھنا ہو گا اس حوالے سے سب سے زیا دہ ذمے داری پی پی پی کی ہے ۔انہوں نے کہاکہ عوامی حلقوں میں تاثریہ ہے پیپلز پارٹی صدارتی انتخاب میں اپوزیشن کو تقسیم کرکے حکومتی پارٹی کو فائدہ پہنچا رہی ہے اورنہ معلوم ماضی کے عمران خان کی طرح کس کے اشاروں پر چل رہی ہے اور اس کی مجبوری کیا ہے؟اپوزیشن جماعتوں کے اجلاسوں میں پیپلز پارٹی کی ٹاپ لیڈرشپ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری خود شریک نہیں ہوتی اور جو سینئر رہنما شریک ہوتے ہیں ان کے پاس اختیارات نہیں ہوتے تو مشاورت کے لئے وقت مانگتے ہیں، پھر انکار ہوجاتا ہے تو اپوزیشن جماعتوں کو تقسیم کردیا جاتا ہے۔یہ رویہ پیپلز پارٹی کے شایان شان نہیں۔ جو کہ جمہوری جماعت ہے اور اس کی جمہوریت کے لئے بڑی قربانیاں ہیں۔ متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں بھی وزیر اعظم،ا سپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا باقاعدہ فارمولا طے کرلیا گیا تھا، مگر پیپلز پارٹی نے سخت بیانات کا بہانہ بنا کر شہباز شریف کو ووٹ نہ دے کروعدہ خلافی کی ۔ حالانکہ پوری اپوزیشن پیپلز پارٹی کی طرف سے ا سپیکر کے نامزد امیدوار خورشید شاہ کو ووٹ دے چکی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کا نام بھی خود پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمن نے تجویز کیا تھا کہ مسلم لیگ ن کی قومی اسمبلی میں اکثریت کے باعث وزارت عظمیٰ کا امیدوار اکثریتی پارٹی سے ہونا چاہیے،ورنہ ہم چاہتے تھے کہ بلاول بھٹو زرداری وزیر اعظم کے امیدوار ہوں۔