عام لوگوں کو قانون کے علم سے دور نہیں رکھا جاسکتا ، جسٹس مسکانزئی

  • August 27, 2018, 11:26 pm
  • National News
  • 79 Views

پشین (ویب ڈیسک) چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس محمد نور مسکانزئی نے کہا ہے کہ آئین کی روح سے صحت اور تعلیم کے ساتھ ہمارا تعلق ہے تھا اور رہے گا پشین لاء کالج کے لیے بلڈنگ دینے کا مقصد یہ ہے کہ یہاں شعور تعلیم مزید پروان چڑھے لوگ تو کالجزکی تعمیر کوبھرمار کہہ کر مخالفت کر رہے ہیں جو صحیح نہیں ہم لائسنس دیتے وقت معیار پرکھیں گے عام لوگوں کو قانون کے علم سے دور رکھنے کی کیسے جسارت کر سکتے ہیں بار اور بینچ کے درمیان جان جسم اور روح کا رشتہ ہے وکلاء برادری کے ساتھ ہمارا رشتہ اٹوٹ ہے بار اور بینچ کے درمیان خوشگوار تعلقات کے مثبت اثرات مرتب ہونگے بحیثیت چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ پہلا اور آخری دورہ پشین کا کر رہا ہوں ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ پشین کے موقع پر بات چیت اور وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس ہاشم خان کاکڑ بلوچستان ہائی کورٹ کے رجسٹرار روزی خان بڑیچ ،سیشن جج منیر احمد مری ،کمشنر کوئٹہ ڈویژن ہاشم غلزئی ،ڈین یونیورسٹی ڈاکٹر شفیع ،ڈائریکٹر پروفیسر سعید الرحمن ،کوارڈینیٹر سب کیمپس پشین ڈاکٹر قیصر اقبال ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر خورشید عالم ،انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج مجید ناصر ،سنئیر سول جج عاصمہ مشتاق ،جوڈیشل مجسٹریٹس شبیر لقمان ،کنیز فاطمہ ،انیسہ گل ،ثمینہ ،فیملی جج شائستہ فضل ،پشین بار کے صدر نورخان ترین ایڈووکیٹ ،نعمت اللہ خان ترین ،شیر محمد کاکڑ ایڈووکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس ہاشم خان کاکڑ نے کہا کہ لاء کالج کی لائبریری میں قانون سے متعلق کتابیں فراہم کی جائیں گی طلباء کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا لاء کالج کے طلباء کے لیے دن رات ہمارے دفتر کے دروازے کھلے رہیں گے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس محمد نور مسکانزئی اور جسٹس ہاشم خان کاکڑ کو لاء یونیورسٹی پشین کیمپس کے کوارڈینیٹر ڈاکٹر قیصر اقبال نے بریفنگ دی اور ججز نے لاء کالج پشین کی تعمیراتی جگہ کا معائینہ کیا اور جلد از جلد کام شروع کرنے کی ہدایت کی پشین کالج کے تعمیر کی لیے 10 کروڑ روپے میں سے 3 کروڑ روپے ریلیز کر دیے بعد ازاں مقامی ریسٹ ہاوس میں وکلاء برادری سے چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی، جسٹس ہاشم خان کاکڑ،پشین بار کے صدر نور خان ترین ایڈووکیٹ ،عبدالعلی عادل ایڈووکیٹ اور دیگر نے خطاب کیا پشین بار کے صدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہوئی ہے ناقص مٹیریل کا استعمال کیا گیا نئی بلڈنگ کے تعمیر کے سلسلے میں وکلاء کی نگران کمیٹی بنائی جائے لاء یونیورسٹی میں لائبریری اور قانون کی کتب فراہم کی جائیں پانی کا مألہ حل اور سیکورٹی فراہم کی جائے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ ،جسٹس محمد نور مسکانزئی ،جسٹس ہاشم خان کاکڑ ،رجسٹرار بلوچستان ہائی کورٹ روزی خان بڑیچ اور دیگر آفیسران اور وکلاء کے اعزاز میں پشین بار کے صدر نور خان ترین ایڈووکیٹ نے ظہرانہ دیا چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کے دورے کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے