الیکشن کے نام پر سلیکشن مکمل تباہی کا راستہ ہے ،پشتونخوامیپ

  • August 27, 2018, 11:25 pm
  • National News
  • 267 Views

زیارت(این این آئی) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں عبدالرحیم زیارتوال ،عبید اللہ جان بابت ، سردار حبیب الرحمن دومڑ ، میروائس خان ، شاہ زمان اور عبدالوہاب نے ضلع زیارت علاقہ چوتیر اور سنجاوی میں عید ملن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی تاریخ میں سب سے متنازعہ الیکشن جسے پہلے دن ہی تمام سیاسی جمہوری پارٹیوں نے مکمل طور پر مسترد کیاخود الیکشن کمیشن کو بھی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے زور اور زر کے الیکشن اوراس میں مداخلت کا برملا اعتراف کرنا چاہیے تھا ۔ الیکشن کے نام پر سلیکشن مکمل تباہی کا راستہ ہے اور اس طرح ملکی آئین جو فیڈریشن کو متحد رکھنے کا واحد ذریعہ ہے حالیہ الیکشن اور اس طرح اسے بار بار آمرانہ قوتوں کے ہاتھوں پائمال کےئے جانے کے نقصانات پورے ملک کے عوام بھگت چکے ہیں اور اس طرح کے اقدامات آئین اور آئینی اداروں کو مفلوج کرنے اور اپنی پسند کی بے حیثیت پارلیمنٹ وجود میں لانے اور ملک کو مسائل سے دوچار کرنے کی دانستہ کوشش ہے جس کانوٹس لینا ملک کے تمام سنجیدہ سیاسی جمہوری وطن دوست پارٹیوں اور اداروں کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں نام نہاد اور پشتون مخالف پارٹیوں کی حکومت قائم کرنے کی کوشش جاری ہے بے اختیار اور اسٹیبلشمنٹ کی مرضی اور منظوری کی حکومت سوائے ناکامی کے اور کچھ نہیں اور تمام ملک کے عوام کو احساس ہوگیا ہے کہ ان کے حق رائے دہی پر ڈاکہ ڈالا گیا اور اس کی توہین کی گئی ہے اور اس طرح حکومت کی تشکیل میں بیجا مداخلت سے ملک اندورنی اور بیرونی طور پر مسائل سے دوچار ہوگی ۔ اندرونی طور پر عدم اعتما د کی فضا ء قائم رکھنے اور بیرونی طور پر ملک کو عالمی تنہائی سے دوچار کریگی ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جاری مداخلت ، دہشتگردی ، بدامنی ، مذہبی انتہا پسندی کو فروغ دے کر خطے ملک اور خصوصاً پشتون سرزمین اور عوام کو عدم تحفظ سے دوچار کیا گیا ہے ۔ خارجہ پالیسی تبدیل کرنے اور تمام ہمسایوں کے ساتھ برابری کے تعلقات استوار کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے میں پانی کا مسئلہ سنگین سے سنگین تر ہوتا جارہا ہے اس کا فوری نوٹس لینا وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور دیگر تمام اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایمرجنسی اور جنگی بنیادوں پر موثر اقدامات اٹھائیں تاکہ صوبے کے بہت سے اضلاع بشمول کوئٹہ نقل مکانی سے بچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں قوموں کی برابری اور صوبے میں پشتون بلوچ برابری ناگزیر ہے مختلف قوتوں کی جانب سے پشتون بلوچ برابری میں غیر سنجیدہ رویہ ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہے ۔