افغان عوام کو جنگ نے تباہی کے سوا کچھ نہیں دیا ،اے این پی

  • August 21, 2018, 9:38 pm
  • National News
  • 130 Views

کوئٹہ ( پ ر ) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی بیان میں افغان حکومت کی جانب سے عید کے موقع پر جنگ بندی کے اعلان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پشتون افغان عوام کو جنگ نے تباہی و بربادی کے سوا کچھ بھی نہیں دیا دوسری جانب سے جنگ بندی کے اعلان کا مثبت جواب آنے پر افغان عوام سکھ کا سانس لیں گے۔ بندوق کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ، دنیا میں بڑی سے بڑی جنگ کا اختتام مذاکرات کی میز پر آکر ہوا ہے ضروری ہے کہ افغانستان میں جنگ بندی کے عمل کو مستقل بنیادوں پر آگے بڑھایا جائے ، عیدا لاضحی ایثار وقربانی کا درس دینے والا مذہبی تہوار ہے خوشی کے اس موقع پر ناداروں ، مساکین اور بیواں کا خصوصی خیال رکھا جائے ۔ اے این پی کے صوبائی دفتر باچاخان مرکز سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ عید الاضحی کا مبارک دن ہمیں عظیم قربانی کی یاد دلاتا ہے اور اس دن کا اصل پیغام بھی یہی ہے کہ مسلمان جذبہ ایثار اورقربانی کا عملی ثبوت دیں خوشی کے اس مبارک اور پرمسرت موقع پر معاشرے کے تمام طبقات کو چاہئے کہ وہ ناداروں ، مساکین اور بیواں سمیت غریب غرباکا خصوصی خیال رکھیں انہیں عید کی خوشیوں میں شریک کریں اور ان کی بھرپور مالی مددکریں ۔بیان میں پارٹی کارکنوں کو خصوصی تاکید کی گئی ہے کہ وہ عید الاضحی کے مبارک موقع پر اپنے ارد گرد بسنے والے غریب غربا، مساکین ، ناداروں اور بیواں کا خصوصی خیال رکھتے ہوئے انہیں عید کی خوشیوں میں شریک کریں اور ان کی زیادہ سے زیادہ مدد کریں تاکہ ان کے چہرے پر خوشی لائی جاسکے ۔ بیان میں افغان حکومت کی جانب سے طالبان کے ساتھ عید الاضحی کے موقع پر جنگ بندی کے اعلان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے افغانستان کے عوام گزشتہ چار عشروں کے دوران امن ترقی اور خوشحالی کے لئے ترس کر رہ گئے ہیں ان پر جو جنگ مسلط ہوئی اس کی وجہ سے بے گناہ انسانوں کا خون بہا اور بے شمار لوگ عمر بھر کے لئے معذور ہوئے گزشتہ عید الفطر کے موقع پر تین روزہ جنگ بندی کے مثبت اثرات پوری دنیا نے دیکھے اور محسوس کئے اب عید الاضحی کے موقع پر افغان حکومت کی جانب سے سامنے آنے والا بیان اچھا اقدام ہے جس کو عوامی نیشنل پارٹی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اوراس امید کااظہار کرتی ہے کہ دوسری جانب سے بھی اس فیصلے کا مثبت جواب آئے تاکہ افغان سکھ کا سانس لے سکیں پارٹی یہ سمجھتی ہے کہ اس فیصلے کے مثبت اثرات نہ صرف افغانستان بلکہ پورے خطے پر مرتب ہوں گے پارٹی نے شروع دن سے عدم تشدد کی بات کی ہے اور بار بار نہ صرف کہا ہے بلکہ پارٹی اکابرین نے اپنے عمل سے بھی ثابت کردکھایا ہے کہ عدم تشدد موثر ہتھیار ہے بندوق سے کبھی مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ مسائل میں اضافہ ہوتا ہے دنیا کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ بڑی سے بڑی جنگ کا اختتام بھی مذاکرات کی میز پر ہو ا ہے اور مذاکرات ، بات چیت ، مصالحت اور افہام و تفہیم سے ہی مسائل کا حل نکلتا ہے امید ہے کہ افغان حکومت اور طالبان مستقل بنیادوں پرجنگ بندی کے عمل پر متفق ہوتے ہوئے امن ترقی اور خوشحالی کے لئے اپنی صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے ۔