سی پیک میں صوبے کی ترقی وخوشحالی کو اہمیت دی جائے ، بی این پی

  • August 19, 2018, 11:09 pm
  • National News
  • 118 Views

کوئٹہ(آن لائن)بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و رکن قومی اسمبلی آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ نے اپنے بیان میں کہا گیا ہے کہ ذاتی مراعات مفادات وزارتیں نہیں چھ نکات اہمیت کی حامل ہیں لاپتہ افراد کی بازیابی ساحل وسائل پر بلوچستان کا اختیار و دسترس وسائل سے ملنے والی آمدنی میں اضافہ بلوچستان میں پانی کی گرتی ہوئی سطح کو روکنے کیلئے بلوچستان میں ڈیمز کی تعمیر وفاقی ملازمتوں میں چھ فیصد کوٹہ پر عملدرآمد افغان مہاجرین کی باعزت طریقے سے واپسی کے حوالے سے پارٹی نے واضح اور غیر متزلزل موقف اپنایا ہے پارٹی نے جو موقف اپنا ہے اس سے یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ ہمارے سامنے چھ نکات کی اہمیت زیادہ ہے پارٹی ترقی و خوشحالی کی ہرگز مخالف نہیں ہم ایک پڑھا لکھا بلوچستان چاہتے ہیں سی پیک ضرور بنے مگر حقیقی ترقی و خوشحالی کو بھی اہمیت دی جائے اکیسویں صدی میں بھی گوادر کے عوام بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں آئین کے روح کے مطابق پارلیمنٹ سے قانون سازی کرائی جائے کہ گوادر دیگر علاقوں سے آنے والے کو پاسپورٹ شناختی کارڈز کے حصول اور انتخابی فہرستوں میں اندراج کی اجازت نہ ہو تاکہ گوادر کے عوام اقلیت میں تبدیل نہ ہوں سرمایہ کاری میں مقامی لوگوں کو شراکت داری کو یقینی بنایا جائے انہوں نے کہا کہ وفاق جو بلوچستان کو مسلسل نظر انداز کرتا رہے ہیں 18ہزار سے زائد آسامیوں بلوچستان کوٹے کی خالی پڑی ہوئی ہیں ان پر فوری طور پر بلوچستان کی نوجوانوں کی تعیناتیاں عمل میں لائی جائیں جس کے دستاویزات پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل نے بھی پارلیمنٹ میں اپنے خطاب کے دوران پیش کیں ہمارے تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار ہیں اور وفاقی محکموں میں بھرتیوں کا نہ ہونا المیہ سے کم نہیں بلوچستان نیشنل پارٹی کے چھ نکات اہم ہیں اگر یہ نکات حل ہو گئے تو یہ پارٹی کی بہت بڑی کامیابی ہوگی کرپشن سے پاک بلوچستان دیکھنا چاہتے ہیں مسائل کے حل کیلئے کرپشن کا خاتمہ ہونا ضروری ہے بلوچستان کے عوام پر پارٹی کو جو مینڈیٹ دیا ہے سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں پارٹی مینڈیٹ پر پورا اترے گی 2018میں بھی ہمارے مینڈیٹ پر ایک بار پھر شب خون مارنے کی کوشش کی گئی بی این پی عوام کی خدمت پر یقین رکھتی ہے بلوچ پشتون ہزارہ پنجابی سمیت جتنے بھی اقوام ہیں ان کے ساتھ ناروا سلوک کسی صورت برداشت نہیں کریں گے ۔