دھاندلی زندہ حکومت کی غیرملکی سطحی پر کوئی عزت نہیں ہوگی ،عبدالقادر بلوچ

  • August 14, 2018, 10:58 pm
  • National News
  • 94 Views

کوئٹہ(آن لائن)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماء جنرل ریٹارئرڈ عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ دھاندلی زدہ انتخابات کے نتیجہ میں بننے والی حکومت اور اسمبلیوں کی غیر ملکی سطح پر کوئی عزت نہیں ہوگی عام انتخابات میں ہماری مینڈیٹ کو چوری کرتے ہوئے ملکی تاریخ کی بد ترین دھاندلی ہوئی ہے تمام جماعتوں کو چاہئے کہ وہ اس کے خلاف متحد ہو کر آواز اٹھاتے ہوئے دھاندلی زدہ انتخابات کو مسترد کریں اورنئے سرے سے صاف و شفاف انتخابات کے انعقاد کے لئے ممکنہ جدوجہد کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کے دوران کیا جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ حالیہ انتخابات میں ریکارڈ دھاندلی ہوئی ہے ہماری مینڈیٹ چوری کیا گیا ہے ملک بھر میں 90فیصد فارم نمبر 45نہیں دےئے گئے میرے حلقے کے 3میں 2ضلعوں کے پولنگ اسٹیشن سے انتخابات کا وقت ختم ہونے کے بعد ہمارے ایجنٹس کو نکال دیاگیا اور 3روز بعد اس حلقے کے رزلٹ آئیں حالانکہ تیز رفتار سسٹم کے باعث یہ کام بہت آسان تھا لیکن عین وقت پر وہ بھی خراب ہوا اور 2013کے انتخابات کی طرح پرانے طرز پر نتائج موصول ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت میں کسی قسم کا کوئی اختلافات نہیں ہے اور ہم دیگر جماعتوں کی طرح بھڑکنے کے بجائے جمہوری انداز میں احتجاج ریکارڈ کرائیں گے کیونکہ ہم دھرنوں کو ان کا حل نہیں سمجھتے ہیں انہوں نے کہا کہ ملک کی عوام اس وقت چاہتی ہے کہ تمام جماعتیں متفق ہوکر مضبوط اپوزیشن بنائیں تاکہ ملک میں کئے گئے نا انصافیوں کے خلاف بھر پور آواز اٹھائیں جاسکیں انہوں نے کہا کہ حالیہ انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے پوری دنیا کی میڈیا چیخ چیخ کر کہہ رہی ہے کہ اس میں بدترین دھاندلی ہوئی ہے اور اس دھاندلی کے نتیجے میں بننے والی حکومت اور اسمبلیوں کی انٹرنیشنل سطح پر کوئی عزت و قار نہیں ہوگاانہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ دھاندلی میں پاکستان تحریک انصاف کا کوئی ہاتھ نہیں ہم بھی یہی کہتے ہیں کہ اس میں پاکستان تحریک انصاف کا کوئی ہاتھ نہیں بلکہ ان سب کا ذمہ داری الیکشن کمیشن آف پاکستان ہے اور انتخابات میں بد ترین دھاندلی کے بعد الیکشن کمشنر کو چاہئے تھا کہ وہ باعزت طریقے سے مستعفی ہو جاتے کیونکہ ان کا عدالتی نظام میں بہت خدمات ہے اور وہ قابل احترام شخصیت ہے انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی پر اس سے برا وقت اور مشکلات کیا آئیں گے کہ ہمارے پارٹی قائد کو جیل میں ڈالا گیا ، اس پر پتھراؤ کیا گیا جب ایک پارٹی لیڈر کے ساتھ ایسا ہو سکتا ہے تو پھر عام ورکر کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن کے حوالے سے پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن میں کوئی اختلافات نہیں ہے اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف ہوں گے کیونکہ جمہوری روایت یہی ہے کہ جس کے پاس اکثریت ہو وہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر بن جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ حالیہ انتخابات میں بدترین دھاندلی پر ساری جماعتوںں کو مل کر آواز اٹھانی چاہئے اور دھاندلی زدہ انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے نئے سرے سے دوبارے صاف و شفاف انتخابات کرائیں جائیں تاکہ عوام اپنی حقیقی نمائندے منتخب کرسکیں ۔