کرپشن کیسز کی سماعت، کیو ڈی غیر قانونی الاٹمنٹ کے ملزمان کی ضمانت کنفرم

  • August 13, 2018, 11:01 pm
  • National News
  • 189 Views

کوئٹہ (آئی این پی) بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جناب جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس جناب جسٹس عبداللہ بلوچ پر مشتمل بینچ نے محکمہ کیوڈی اے میں غیر قانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس میں نامزد ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں کوتین تین لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے پر منظور اور کنفرم کرنے کے احکامات جاری کردئیے ۔گزشتہ روزملزمان سابق صوبائی وزیر پی اینڈڈی وچیئرمین کیوڈی اے ڈاکٹرحامد اچکزئی ،سابق ڈی جی کیوڈی اے نوراحمد پرکانی ،عمران زرکون ،محمود کریم ،طارق محمود ،گل محمد ودیگر کی جانب سے نصیب اللہ ترین ایڈووکیٹ ،نادر چھلگری ایڈووکیٹ ،شاہ محمد جتوئی ایڈووکیٹ،طارق علی طاہر ایڈووکیٹ ،ارباب طاہر کاسی ایڈووکیٹ ودیگر پیش ہوئے تو عدالت نے ملزمان کی جانب سے جمع کرائے گئے درخواستوں کو تین ،تین لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے پرمنظور اورکنفرم کیا۔یاد رہے کہ مذکورہ ریفرنس میں 2ملزمان محمود کریم اور طارق محمود برحراست تھے جبکہ دیگر ملزمان ضمانت پر تھے ۔دریں اثناء بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جناب جسٹس محمد کامران ملاخیل پرمشتمل بینچ نے پشتونخوامیپ کے نامزد رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے اور سابق وزیر جنگلات وجنگلی حیات اور لائیو اسٹاک عبیداللہ جان بابت سمیت دیگر کے خلاف درج ایف آئی آرپرعملدرآمد روکنے کا حکم دیتے ہوئے اس سلسلے میں متعلقہ حکام کونوٹسز جاری کردئیے ۔گزشتہ روز کیس کی سماعت کے موقع پر درخواست گزاران کی جانب سے طارق علی طاہر ایڈووکیٹ اور نصیب اللہ ترین ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور انہوں نے دلائل دئیے جس کے بعد عدالت نے تھانہ سول لائن میں درج ایف آئی آر نمبر137/2018ء پرعملدرآمد کو روکتے ہوئے متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کئے ،یاد رہے کہ پشتونخوامیپ کے منتخب رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے ،عبیداللہ جان بابت سمیت درجنوں کارکنوں کے خلاف الیکشن کمیشن کے خلاف مظاہرے میں ریاست کے خلاف نعرے بازی ودیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاگیاتھاجس کے خلاف انہوں نے بلوچستان ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔دریں اثناء احتساب عدالت کوئٹہ ون کے جج جناب منور احمد شاہوانی کے روبرو برادرز انٹرنیشنل کمپنی کے نام پر سادہ لوح عوام سے رقوم ہتھیانے کے مقدمہ میں نامزد ملزمان بابر تحسین ،خالد اکرم اور جاوید اکرم کے خلاف دائر ریفرنس کی سماعت کی ۔گزشتہ روز سماعت کے موقع پر 2گواہان نیب کے اے پی ایس عبدالعزیز اور زاہد سمیع نے اپنے بیانات قلم بند کروادئیے جن پر جرح مکمل کرلی گئی بعدازاں ریفرنس کی سماعت20اگست تک کیلئے ملتوی کردی گئی ۔سماعت کے دوران ملزمان کی جانب سے عابد پانیزئی ایڈووکیٹ جبکہ نیب کی طرف سے راشد زیب گولڑہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے ۔ احتساب عدالت کوئٹہ ون کے جج جناب منور احمد شاہوانی کے روبرو ژوب میر علی خیل شاہراہ کی تعمیر کے غیر قانونی الاٹمنٹ ،اختیارات سے تجاوز،سٹی سکین اور ایم آر آئی کی مدمیں خوردبرد سے متعلق دائر ریفرنسز کی سماعت ہوئی ۔گزشتہ روز سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری علی ظہیر سمیت دیگر ملزمان کے خلاف دائر ریفرنس کی سماعت شروع ہوئی تو علی ظہیر کے علاوہ دیگر ملزمان عدالت کے روبرو پیش ہوئے تاہم ان کے وکلاء پیش نہ ہوسکے جس کے باعث عدالت نے کیس کی سماعت 27اگست تک کیلئے ملتوی کردی ۔یاد رہے کہ سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات علی ظہیر کی غیر موجودگی میں عدالت نے گواہان کے بیانات قلم بند کرنے کا حکم دیاتھا اس کے علاوہ سٹی سکین مشینوں کی ٹیکسز کی مد میں خوردبرد سے متعلق دائر ریفرنس کی بھی سماعت ہوئی جس کے موقع پر نامزد ملزمان ڈاکٹر شفیع زہری ،ڈاکٹرالہٰی بخش سمیت دیگر عدالت میں پیش ہوئے تاہم سینئر کونسل ریاض احمد کی عدم پیشی کے باعث سماعت میں پیش رفت نہ ہوسکی اور سماعت کو 27اگست تک کیلئے ملتوی کردیاگیااس کے علاوہ ایم آر آئی خوردبرد سے متعلق دائر ریفرنس کی بھی سماعت ہوئی جس میں بھی سینئر کونسل کی غیر موجودگی کے باعث سماعت 27اگست تک کیلئے ملتوی کردی گئی ۔