بلوچستان عوامی پارٹی اتحادیوں کے ہمراہ حکومت سازی کیلئے تیار جمعیت اور بی این پی کوئی فیصلہ نہ کرسکیں

  • August 10, 2018, 10:35 pm
  • National News
  • 398 Views

کوئٹہ (ویب ڈیسک) بلوچستان حکومت میں شامل ہونے کے حوالے بلوچستان نیشنل پارٹی اور جمعیت علماء اسلام اب تک کوئی فیصلہ نہیں کرسکیں جبکہ دوسری طرف بلوچستان عوامی پارٹی نے اپنے اتحادیوں تحریک انصاف عوامی نیشنل پارٹی ہزارہ ڈیموکرٹیک پارٹی بی این پی ( عوامی ) کیساتھ مل کر حکومت بنانے کی تیاریاں مکمل کرلیں ہیں جبکہ جے ڈبلیو پی کے رکن اسمبلی نوبزادہ گہرام بگٹی نے بھی بلوچستان عوامی پارٹی کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے اسطرح بلوچستان عوامی پارٹی کو اب تک پچاس میں سے 33 ارکان کی حمایت حاصل ہوچکی ہے بی این پی اور جے یوآئی کی جانب سے حکومت میں شمولیت کے حوالے سے فیصلہ کرنے میں تاخیر کی وجہ سے اس بات کو تقویت مل رہی ہے کہ یہ دونوں جماعتیں شاہد اپوزیشن میں چلی جائیں دوسری طرف بلوچستان عوامی پارٹی کے ارکان بھی دعائیں مانگ رہے ہیں کہ بی این پی اور جے یو آئی حکومت میں شامل نہ ہوں کیونکہ اگر یہ دونوں پارٹیاں حکومت میں آجاتی ہیں تو انکو پانچ وزارتیں دینی پڑیں گی اور اگر ایسا ہوتا ہے تو وزارت کے خواہشمندوں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا گا جس سے پارٹی میں ایک نیا بحران پیدا ہوسکتا ہے دریں اثناء آن لائن کے مطابقبلوچستان عوامی پارٹی اور ان کے اتحادیوں نے جمعیت علماء اسلام اور بلوچستان نیشنل پارٹی کو مخلوط حکومت میں نہ لینے کا اصولی فیصلہ کر لیا ذرائع کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی اور ان کے اتحادی عوامی نیشنل پارٹی تحریک انصاف بی این پی عوامی اور ہزارہ ڈیموکریٹک کا گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں اہم اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ بلوچستان میں بننے والی نئی مخلوط حکومت میں بلوچستان نیشنل پارٹی اور جمعیت علماء اسلام کو شامل نہیں کریں گے کیونکہ 6 جماعتوں پر مشتمل اتحاد صوبہ کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرے گا ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی مرکزی قیادت جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے اختلاف کے باعث صوبہ میں ان کی جماعت کو حکومت میں شامل نہیں کریں گے اور بلوچستان نیشنل پارٹی ان کی اتحادی ہونے کے ناطے حکومت میں شامل نہیں ہوگی۔