پاکستان کا استحکام افغانستان میں امن کے قیام سے مشروط ہے ، اصغر اچکزئی

  • August 9, 2018, 11:35 pm
  • National News
  • 116 Views

کوئٹہ(اے این این)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی اصغر خان اچکزئی نے کہا ہے کہ سانحہ8اگست نے بلوچستان کو جو زخم دیا وہ ناقابل بردارشت تھاسانحہ 8اگست اس عہد کی تجدید کا دن ہے کہ ہم معاشرے سے ناانصافی کا خاتمہ کریں ہم اپنے شہدا کو نہ کبھی بھولے ہیں اور نا ہی ان کی قربانی کو فراموش کرسکتے ہیں ، ہم اپنے ان شہید بھائیوں کو بھول نہیں سکتے، نہ وہ بھولے جانے کے قابل ہیں 8اگست کے شہداء کا دن منانے کی بجائے ہڑتال اور قومی شاہراہ بلاک کرنا شہداء کے خون کے ساتھ غداری اور کسی اور کو خوش کرنے کے مترادف ہے بلوچستان کی سطح پر الیکشن میں معمولی کامیابی بھی مخالفین کو ہضم نہیں ہورہی ہے لیکن ہم یہ اعلان کرتے ہیں کہ عوامی نیشنل پارٹی پشتونوں کے خیر خواہ بن کر اپنے حقوق کیلئے بھرپور لڑینگے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے عوامی نیشنل پارٹی کوئٹہ کے زیر اہتمام کوئٹہ پریس کلب میں سانحہ8اگست کے شہداء کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، تقریب سے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء رکن صوبائی اسمبلی انجینئر زمرک خان اچکزئی،صوبائی جنرل سیکرٹری نظام الدین کاکڑ،نوابزادہ ارباب عمر فاروق ،صاحب جان کاکڑ،انجینئر باز محمد خلجی ،سید عبدالرب آغااور دیگر نے بھی خطاب کیا، مقررین نے کہاکہ 8اگست دنیا کے تاریخ میں دردناک اور دلخراش واقعہ تھا جس میں بڑی پیمانے پر لکھے پڑھے وکلاء شہید ہوئے تھے انہوں نے کہاکہ یہ وہ لوگ نہیں جو سیاست یا کسی اور مقصد کیلئے نکلے تھے بلکہ صبح پرامن طریقے سے پینٹ شرٹ پہن کر اپنے سائلین کی کیس کی پیروی کرنے کیلئے جب عدالت پہنچے اور بعد میں جو واقعہ رونما ہوا اس میں یہ لوگ شہید ہوئے تھے انہوں نے کہاکہ شہید ہمیشہ زندہ ہوتے ہیں لیکن بعض جماعتوں نے شہیدوں کے خون سے بھی وفا نہیں کیا اور8اگست بلوچستان سمیت ملک بھر میں شہداء کا دن منایا جارہا تھا لیکن یہاں پر قوم پرست اور مذہب پرست جماعتوں نے شاہراہیں بلاک کرکے عوام کو اپنے شہداء کے دن منانے سے محروم کرنے کی کوشش کی انہوں نے کہاکہ الیکشن میں ہمارے بھی تحفظات ہیں اور ہر جماعت کا جمہوری حق ہے کہ وہ احتجاج کریں لیکن افسوس اس بات پر ہے کہ چوتھے اور پانچویں پوزیشن لینے والے جماعتیں بھی میدان میں نکل کر دھاندلی کا الزام لگاتے ہیں انہوں نے کہاکہ اس صورت میں ہمیں متحد ہونا ہے اور پشتونوں کے حقوق کیلئے ملکر لڑنا ہے انہوں نے کہاکہ یہ بات بھی واضح ہے کہ جب تک افغانستان میں امن نہیں آتا اس وقت تک دونوں خطوں میں امن آنا ناممکن ہے دونوں ممالک کے حکمران اس پر بیٹھ کر سنجیدگی سے سوچ لے تاکہ دونوں ممالک میں دہشتگردی کے جو واقعات وہ ختم ہو انہوں نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان میں افغان ملت مزید یہ برداشت نہیں کرسکتے کہ آئے روز کابل،جلال آباد،قندھار،کوئٹہ اور سوات میں دہشتگردی کے واقعات رونما ہو انہوں نے کہا کہ سانحہ8اگست نے بلوچستان کو جو زخم دیا وہ ناقابل بردارشت تھا ملک کو غیر مستحکم کرنے والوں سے نمٹنا ہوگا ہمارا یہ غم ساری عمر کا ہے، میرے ساتھی ہر جگہ میرے ساتھ ہیں انہوں نے کہا کہ عدالتوں کو کام انصاف دینا ہے جبکہ وکلا کا کا م قانون میں رہنمائی کرنا ہے، جب تک ظالم کو سزا نہیں ملتی معاشرہ درست نہیں ہوگا، عدالتیں انصاف نہ دیں تو دہشتگردی ختمِ نہیں ہوسکتی، ہمارے پیاروں کی لاشیں ہمارے سامنے اٹھیں، ہمیں جذباتی ہوکر ان کا مشن آگے بڑھانا ہے انہوں نے کہا کہ انصاف کی فرا ہمی غریب اور مظلوم کے لئے آواز اٹھانا ہمارا مشن ہے اور اگر وکلا اپنے اس مشن سے ہٹ گئے تو ہمارا اللہ ہی حافظ ہے۔