بلوچستان نیشنل پارٹی اور متحدہ مجلس عمل کا آئندہ کا لائحہ عمل کیا ہوگا ،جمعرات کے روز دونوں سیاسی جماعتوں کے درمیان رابطوں کا سلسلہ جاری رہا

  • August 9, 2018, 11:35 pm
  • National News
  • 165 Views

کوئٹہ (این این آئی)بلوچستان نیشنل پارٹی اور متحدہ مجلس عمل کا آئندہ کا لائحہ عمل کیا ہوگا جمعرات کے روز دونوں سیاسی جماعتوں کے درمیان رابطوں کا سلسلہ جاری رہا، بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گروپ اور متحدہ عمل نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا کہ وہ بلوچستان عوامی پارٹی کے ساتھ اتحاد کریگے یا خود حکومت بنائیں گے یا اپوزیشن میں بیٹھے گے ،بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گروپ نے تحریک انصاف کی مرکزی سطح پر حمایت کا اعلان کیا ہے، جبکہ متحدہ مجلس عمل نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے کہ وہ اسمبلی میں کیا رول ادا کرے گی ،بلوچستان صوبائی اسمبلی کا اجلاس قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد بلایا جائے گا، قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں ارکان قومی اسمبلی حلف اٹھائیں گے ،اس کے بعد سب سے پہلے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب کیا جائے گا اور اس کے بعد وزیراعظم کا انتخاب کیا جائے ،اس کے بعد دوسرے مرحلے میں گورنرز اسمبلی کا اجلاس بلائیں گے نئے ارکان اسمبلی حلف اٹھائیں گے جن سے موجودہ سپیکر صوبائی اسمبلی متحرمہ راحیلہ حمید خان درانی حلف لیں گے اور ان کی نگرانی میں سپیکر کا الیکشن ہوگا اور وہ نئے سپیکر سے حلف لیں گی اور اسمبلی کے اندر جس سیاسی جماعت کو اکثیریت حاصل ہوگی گورنر اس کو حکومت بنانے کی دعوت دینگے ،اب تک بلوچستان عوامی پارٹی (پاب) کو اپنے اتحادیوں سمیت اسمبلی میں واضح اکثیریت حاصل ہے اور بلوچستان عوامی پارٹی نے اپنا قائد ایوان میر جام کمال کو نامزد کردیا ہے جبکہ سپیکر کیلئے میر عبدالقدوس بزنجو کو نامزد کیا ڈپٹی سپیکر کے عہدے پر کسی کو نامزد نہیں کیا گیا ہے۔