بلوچستان کو کالونی کے طور پر چلانا قبول نہیں ،کنگز پارٹیاں بناکر بلوچستان کے ساحل و وسائل کودونوں ہاتھوں سے لوٹنا چاہتے ہیں ،میر حاصل خان بزنجو

  • August 8, 2018, 10:51 pm
  • National News
  • 29 Views

کوئٹہ(این این آئی)بلوچستان کو کالونی کے طور پر چلانا قبول نہیں ،کنگز پارٹیاں بناکر بلوچستان کے ساحل و وسائل کودونوں ہاتھوں سے لوٹنا چاہتے ہیں بلوچستان کے ساحل و وسائل اور گوادر کی اراضیات پر کسی کو میلی آنکھ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے ،بلوچستان ہمارا وطن ہے اس کے وسائل کی حفاظت ہمار ا نصب العین ہے۔ ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے مرکزی کمیٹی کے اجلاس کے دوسرے دن رہنماوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے مینڈیٹ پر جس طرح پورے ملک اور خصوصاً بلوچستان میں ڈاکہ ڈالا اس کی مثال پورے پاکستان کی انتخابی تاریخ میں نہیں ملتی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈال کر جن کو نوازا گیا ان سے مقصد کے کام لینا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو پارلیمنٹ کی بالادستی کسی صورت قبول نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں پارلیمنٹ و جمہوریت کے ساتھ ہونے کی سزا دی گئی جو ہمیں قبول ہے لیکن حکمران اس غلط فہمی سے بھی نکل جائیں کہ ان کو من مانیاں کرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی نظر بلوچستان کے ریکوڈک اور ساحل بلوچستان کی اراضیا پر لگی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حالیہ پارلیمنٹ سے اٹھارویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی کوششوں کی سخت مخالفت کریں گے جمہوری اداروں کی فتح کو ناکامی میں بدلنے کی ہرسازش کا مقابلہ کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کی کوششوں کے باوجود مطلوبہ حمایت موجودہ حکومت کو حاصل نہیں ہوسکی ۔میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ ملک بھر کی جمہوری و سیاسی قوتوں کے ساتھ ملکر بھر پور جدوجہد کریں گے اور دھاندلی سے قائم ہونے والی حکومت کو کسی قسم کی من مانی نہیں کرنے دیں گے۔نیشنل پارٹی کی مرکزی کانفرنس کا بھی اعلان کیا گیا جو 28سے 30اکتوبر2018ء کو کوئٹہ میں منعقد ہوگی مرکزی کانفرنس کے حوالے سے مختلف کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئیں ۔نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی نے سانحہ 8اگست کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شہید وکلاء کے مشن کو جاری رکھنے ،ملک میں قانون کی بالادستی و انصاف کی فراہمی میں شہدا کی جدوجہد کوسراہا ۔مرکزی کمیٹی نے کہا کہ 8اگست کے سانحہ نے بلوچستان کو عملاً مفلوج کرکے رکھ د یا جس میں بلوچستان کے انتہائی اہم سیاسی رہنما نشانہ بنے جن کی کمی کبھی بھی پوری نہیں ہوسکتی ہے ۔نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری فنانس فدا حسین دشتی نے 2017-18ء کا پارٹی اکاؤنٹ سینٹرل کمیٹی میں پیش کیا جو منظور کیا گیا۔اجلاس میں مرکزی رہنما و سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ،مرکزی رہنما سینیٹر اکرم دشتی ،سینیٹر میر طاہر بزنجو ، سینیٹر کبیر محمد شہی،محراب مری ،جان محمد بلیدی ،پنجاب کے صدر ایوب ملک ،ابوالحسن ، سردار کمال خان ،نواب محمد خان شاہوانی ،حاجی صالح بلوچ ،میر رحمت صالح بلوچ، اشرف حسین ، اسلم بلوچ ، فدا حسین دشتی ، رفیق احمد کھوسہ ، مجید بلوچ ،خیر بخش بلوچ ،عبدالرسول بلوچ ، میراں بخش،پھلین ،عبدالخالق بلوچ ،حاجی عطا محمد، نیاز بلوچ ،حاجی اسلام بلوچ ،یاسمین لہڑی،علی احمدلانگو ،شازیہ لانگواور دیگر نے شرکت کی۔