سیاست میں مداخلت کر کے ملک کو بحران سے دوچار کرنا چا ہتے ہیں ،محمود اچکزئی

  • August 8, 2018, 10:50 pm
  • National News
  • 138 Views

اسلام آباد/کوئٹہ (آن لائن )پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ملک کی تمام سیاسی وجمہوری جماعتیں جمہوریت اور آئین کو بچانے کے لئے نکلی ہیں ملکی ادارے سیاست میں مداخلت کر کے ملک کو بحران سے دوچار کرنا چا ہتے ہیں صوبے میں جمہوری حکومت پر شب خون مار کر ایک ایسے حکومت کو تشکیل دی گئی جو حقیقی معنوں میں غیر جمہوری حکومت تھی اور اس کے بعد ایک سیاسی جماعت تشکیل دی گئی جن کا کوئی وجود نہیں تھا لیکن انتخابات میں ان کو صوبے کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بنا دی اور آج ایوان بالا میں ایسے شخص کو چیئرمین سینیٹ بنایا گیا جو شاہد یونین کونسل کا سیٹ بھی نہ جیت سکے ان خیالات کا اظہار محمود خان اچکزئی نے اسلام آباد میں احتجاجی دھرنے اور غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات چیت کر تے ہوئے کیا محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ آج تمام سیاسی وجمہوری جماعتیں ملک اور آئین کو بچانے کے لئے نکلی ہے ہم یہاں کسی کو گالی دینے نہیں آئے اور نہ ہی ایسے کوئی غیر جمہوری کام کریں گے جس سے جمہوریت کو نقصان ہو پاکستان ایک فیڈریشن ہے یہاں پر تمام اقوام اپنے اپنے مادر وطن پر آباد ہے یہ رضا کارانہ فیڈریشن یہاں کوئی آقا اور غلام کا رشتہ نہیں 73 کا آئین بنا ہم کہیں گے کہ تین لوگ ملک میں حلف لیتے ہیں اور حلف کی پاسداری کرنا چا ہتے ہیں مگر یہاں پر آئین کی پاسداری کا احترام نہیں کیا جا رہا اور ہمارے ادارے مداخلت کر کے آئین کی پاسداری نہیں کر تے جس کی وجہ سے عام انتخابات میں مداخلت کر کے حقیقی نمائندوں کو نظرانداز کیا گیا ہم سمجھتے ہیں کہ ہم پارلیمنٹ میں جانا نہیں چا ہتے مگر جولوگ منتخب ہوئے ہیں ان کو آئین کی پاسداری کرنا چا ہئے جب ادارے سیاست میں مداخلت کر تے ہیں تو پھر فیڈریشن کو خطرہ ہو تا ہے اور ہم ہو تے ہوئے کسی کو بھی ہر گز اجازت نہیں دیں گے کہ وہ آئین کا مذاق اڑائیں انہوں نے کہا ہے کہ صوبے میں ایک سیاسی جماعت کو تشکیل دیا گیا جن کو عوام میں جڑیں نہیں تھی لیکن انتخابات ہو تے ہی ان کو سب سے بڑی سیاسی جماعت بنا دی اور اس سے قبل صوبے میں ایک منتخب اور جمہوری حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی گئی اورایسے حکومت تشکیل دی گئی جن کا کوئی وجود نہیں تھاپھر سینیٹ انتخابات میں جو کھیل کھیلا گیا اور چیئرمین سینیٹ کو بنایا گیا آج بھی اگر حقیقی معنوں میں انتخابات ہو جائے تو وہی شخص یونین کونسل کی سیٹ بھی نہیں جیت پائے گا انہوں نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوری نظام کے خلاف سازشوں کو روکنا ہو گا اور تمام سیاسی جماعتیں ڈٹ کر حالات کا مقابلہ کرے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ ملک جمہوریت سے ہی مضبوط ہو سکتی ہے اسی لئے یہاں پر خارجہ پالیسی نہ ہونے کے برابر ہے اور سیاسی جماعتوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے مگر ہم تمام سیاسی لوگ متحد ومتفق ہے اور جمہوریت کے خلاف ہونیوالے سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چےئرمین محترم محمود خان اچکزئی نے آل پارٹیز کے زیر اہتمام الیکشن کمیشن اسلام آباد کے دفتر کے سامنے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں کسی کوبرا بھلا کہنے نہیں آئے ہیں ہم یہاں اس لےئے آئے ہیں حکمران نویشتہ دیوار نہیں پڑھ رہے ۔ آل پارٹیز کانفرنس میں اکابرین نے صرف یہ کہا تھا کہ الیکشن کمیشن مین آفس کے سامنے ہارنے یا جیتے ہوئے امیدواروں کا اجتماع ہوگا اور خوش قسمتی سے یہاں ہزاروں کارکن بھی یہاں جمع ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان کی عوام ایک بہت بڑی تحریک چلانے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک فیڈریشن ہے پشتون ، بلوچ ، سندھی ، سرائیکی اور پنجابی اپنے اپنے مادر وطن پر آباد ہے یہ ایک رضا کارانہ فیڈریشن ہے یہاں کوئی کسی کا غلام یا آقا نہیں ہیں۔ ہمیں اکٹھا رکھنے کیلئے ہم نے 1973 آئین بنایا پھر اس میں ترمیم کرکے ہم یہاں تک پہنچ آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں تین قسم کے لوگ حلف اٹھا تے ہیں جج چھوٹے سے لیکر بڑے تک چیف جسٹس تک حلف اٹھاتا ہے کہ میں آئین کا پاس رکھونگا اور جب آئین کو خطرہ ہوگا تو اس کی دفاع میں کھڑا ہونگا یہ حلف سیاسی لوگ لیتے ہیں یونین کونسل کے کونسلر سے لیکر صدر پاکستان تک کہ ہم آئین کا احترام کرینگے اگر کسی نے چھیڑا تو ہم دفاع کرینگے ، فوجی سپاہی سے لیکر جنرل تک حلف لیتے ہیں کہ ہم آئین کا احترام کرینگے اور کسی قسم کی سیاست میں حصہ نہیں لینگے لیکن بدقسمتی سے تمام لوگ گواہ ہے کہ سیاست میں مداخلت جاری ہے جوکہ آئین کی خلاف ورزی ہے ۔ ہمارے جج کی ڈیوٹی ہے کہ وہ آئین کی انٹرپٹیشن کرے جب فوجی آئین کی خلاف ورزی کریگا تو پھر ہمارا فیڈریشن کہا رہیگا ۔ جب تک افواج پاکستان اور اس کے جاسوسی ادارے الیکشن میں مداخلت سے توبہ نہیں کرتے تب تک صاف شفاف الیکشن کا انعقاد خام خیالی ہے اور انتخابات میں مداخلت سے خدانخواستہ پاکستان ٹوٹ جائیگا برباد ہوجائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس لےئے یہاں جمع ہیں کہ ہم پاکستان کو بچائیں ، آئین کو بچائیں بلے ہم سب مولانا فضل الرحمن میں محمود اچکزئی ہار جائیں لیکن جو بھی عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو وہ پارلیمنٹ جائیں،پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ ہو ، داخلہ وخارجہ پالیسیاں وہاں بنائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے میں برگیڈےئر صاحب نے ایک پارٹی بنائی ایک حکومت کیخلاف زر اور زور کی بنیاد پر عدم اعتماد لایا گیا میرے ایک دوست کوجس طرح چےئرمین سینٹ بنادیا یہ ہمیں قابل قبول نہیں ہے۔ آج یہاں ہم 20کروڑ عوام کہتے ہیں کہ ووٹ کا تقدس بحال ہو۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اس کی بہادر بیٹی پاکستان میں جمہوریت کا نشان ہے ۔ مسلم لیگ ن ، پشتونخوامیپ ، جے یو آئی ، اے این پی کے کارکن اور پاکستان کے عوام تیار رہے ہم نے سڑکوں پر آکر بھرپور پر امن احتجاج کرنا ہے۔