وائس چانسلرزکی تعیناتیوں اور تبادلوں کا عمل غیر آئینی ہے ،بی این پی

  • August 7, 2018, 10:47 pm
  • National News
  • 307 Views

کوئٹہ(این این آئی) بلوچستان نیشنل پارٹی مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ گورنر بلوچستان کی جانب سے مختلف جامعات میں وائس چانسلرزکی غیرتعیناتیوں اور تبادلوں کا عمل غیر آئینی ہے گورنر بلوچستان کے پاس آئینی طور پر یہ مینڈیٹ نہیں کہ وہ جاتے جاتے علجت میں تقرریاں اور تبادلے کریں 18ویں ترمیم کے بعد جامعات کے اختیارات صوبائی چیف ایگزیکٹو کے پاس ہیں لیکن بلوچستان میں سابقہ صوبائی حکومت نے سیاسی مفادات کو ملحوظ خاطر رکھ کر گورنر کو اختیارات تفویض کئے تھے اور تقرریوں و تعیناتیوں پر مصلحت پسندی کا شکار ہوئے ملک بھر میں جامعات کے امور چیف ایگزیکٹو چلا رہے ہیں بلوچستان میں گنگا الٹی بہہ رہی ہے ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ آئین کی روح سے جو اختیارات ہیں ان کو استعمال میں لا کر تقرریاں اور تعیناتیاں کی جاتیں مگر غیر آئینی طریقے سے عجلت میں تعیناتیاں اور تبادلے یقیناًچند لوگوں کو فائدہ پہنچنے کیلئے ہیں فوری طور پر حالیہ تعیناتیاں و تبادلے منسوخ کی جائیں 18ویں کے ترمیم جامعات میں مداخلت کا سلسلہ کا بند کیا جائے بیان میں کہا گیا ہے کہ جامعات میں بلوچ دشمن اقدامات کا سلسلہ بند کیا جائے میرٹ کو مد نظر رکھ کر آئین کے مطابق تعیناتیاں کی جائیں بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی سمیت دیگر یونیورسٹیوں میں گزشتہ کئی سالوں سے بلوچ مفادات کو ٹھیس پہنچانے کا سلسلہ ترک کیا جائے بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت کو یہ مینڈیٹ حاصل نہیں کہ وہ عوام کو روزگار دے ان کا کام صرف انتخابات میں الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون کرنا تھا لیکن نگران حکومت حد سے تجاوز کرتے ہوئے من پسند افراد کو تعینات کرنا چاہتی ہے عوام کو روزگار کی فراہمی منتخب حکومت کا حق ہے نگران حکومت عجلت میں بھرتیاں کرنے سے گریز کرے بی این پی کسی بھی صورت میرٹ کی پامالی کے عمل کو برداشت نہیں کرے گی ۔