وزارت اعلیٰ کیلئے جام کمال کی حمایت کرینگے

  • August 5, 2018, 11:03 pm
  • National News
  • 310 Views

کوئٹہ (آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر سردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ بلوچستان میں حکومت سازی کے حوالے سے بلوچستان عوامی پارٹی کو سپورٹ کریں گے حکومت میں ہوں یا آزاد بنچوں میں جام کمال کو اعتماد کا ووٹ دیں گے جمعیت علماء اسلام کے قریبی تعلقات ہیں تاہم مرکز میں پی ٹی آئی اور مولانا فضل الرحمان کی سوچ میں اختلاف کے باعث ان کے ساتھ کوئی تعاون نہیں کرسکتے سردار اختر جان مینگل سے پہلے بات چیت ہوئی تھی مگر اب پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت بلوچستان عوامی پارٹی کو سپورٹ کررہی ہے تاہم اختر جان مینگل سے پرانے تعلقات ہیں جب بھی ضرورت پڑے توہم ہر وقت ان کے ساتھ مذاکرات کے تیار ہیں نوابزادہ نعمت زہری کی پی ٹی آئی میں شمولیت سے پارٹی مزید مضبوط ہوگی اور اسمبلی میں پی ٹی آئی کی تعداد 6 ہو گئی ان خیالات کا اظہار انہوں نے نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی نوابزادہ میر نعمت اللہ زہری کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر نومنتخب اراکین اسمبلی سردار بابر موسیٰ خیل ‘ میر محبت مری ‘ مبین خان خلجی بھی موجود تھے آزاد امیدوار نوابزادہ میر نعمت اللہ زہری نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے کہا کہ سردار یار محمد رند صوبہ کی قدآور شخصیت ہیں اور ہمیں امید ہے کہ وہ بلوچستان کے مسائل حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے اور ہمیں امید ہے کہ وہ یہاں کی محرومی اورپسماندگی ختم کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے سردار یار محمد رند نے کہا کہ نوابزادہ نعمت اللہ زہری کی پی ٹی آئی میں شمولیت خوش آئند اقدام ہے اور ان کے آنے سے پارٹی مزید مضبوط ہوگی ہم جن مشکلات سے گزر کر آئے ہیں 3 قومی اور پانچ صوبائی نشستیں جیتیں ہیں اور نعمت زہری کی شمولیت کے بعد بلوچستان اسمبلی میں ہماری تعداد 6 ہوگئی انہوں نے کہاکہ ہمارا جماعت ہے فیصلہ ہے کہ باپ مرکز میں پی ٹی آئی اور ہم صوبہ میں پی ٹی آئی کو سپورٹ کریں گے اپنے فیصلے پر آج بھی قائم ہیں اور کل بھی قائم رہیں گے اگر بلوچستان عوامی پارٹی صوبہ میں حکومت بنائے گی تو ہم ان کے ساتھ ہر قسم کا تعاون اور سپورٹ کریں گے جام کمال کو بتایا دیا کہ وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ دیں گے اگر نمبرگیم پوری ہوگئی تو ہم آزاد بنچوں میں بیٹھیں ہیں تاہم پی ٹی آئی اور بلوچستان عوامی پارٹی کے درمیان کچھ چیزوں پر معاہدہ ہوا ہے کہ صوبہ سے کرپشن کا خاتمہ تعلیم ‘ صحت اور پولیس ریفام کو بہتر کرنا ہے حکومت کا حصہ ہوں یا باہر نومنتخب حکومت کے مثبت اقدام کی حمایت کریں گے اور ساتھ دیں گے اگر غلط کام ہوا تو بھرپور احتجاج کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ اب بلوچستان کے وسائل لوٹنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے اورپارٹی منشور پر عملدرآمد ہوگا اور سب سے پہلے بلوچستان کے مفاد کا سوچنا ہوگا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر بلوچستان عوامی پارٹی حکومت بنائے گی تو ہم سپورٹ کریں گے اگر نہ بنا سکے تو ہم سپورٹ نہیں کرسکتے سردار اختر جان مینگل سے پہلے رابطے تھے جس دن پارٹی نے فیصلہ کیا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کو سپورٹ کریں گے تو اس دن سے کوئی رابطہ نہیں ہوا تاہم سرداراخترجان مینگل نے پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت نے بھی رابطہ کیا اور ان کے ساتھ ہمارے اچھے اور پرانے تعلقات ہیں مذاکرات کا سلسلہ ہر وقت جاری رہے گا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں تاہم مرکز میں اختلافات کے باعث ان سے اب کوئی رابطہ نہیں ہوا۔