بلوچستان عوامی پارٹی نے جام کمال کو پارلیمانی لیڈر جبکہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کو اسپیکربلوچستان اسمبلی نامزد کر دیاگیا

  • August 3, 2018, 10:52 pm
  • National News
  • 93 Views

کوئٹہ (سٹاف رپورٹر+آن لائن) بلوچستان عوامی پارٹی نے جام کمال کو پارلیمانی لیڈر جبکہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کو اسپیکربلوچستان اسمبلی نامزد کر دیاگیا ڈپٹی اسپیکراور وزارتوں پر اپنی پارٹی اور اتحادیوں سے مشاورت کے بعد آئندہ چند دنوں میں فیصلہ کیا جائے گا بلوچستان عوامی پارٹی مرکز میں تحریک انصاف کو اور تحریک انصاف بی اے پی کو بلوچستان میں سپورٹ کرے گی بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے تمام تر فیصلے مشاورت سے کئے جائیں گے اور تمام علاقوں کو ایک ساتھ ترقی دیں گے ان خیالات کا اظہار بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری منظوراحمدکاکڑ نے پارٹی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پارٹی صدر اور نامزد پارلیمانی لیڈر جام کمال ‘ نامزد اسپیکر میرعبدالقدوس بزنجو ‘ سینیٹر انوارالحق کاکڑ ‘ اراکین اسمبلی سردارصالح بھوتانی ‘ طارق مگسی ‘ نورمحمددمڑ ‘ میر ضیاء اللہ لانگو ‘ حاجی محمد طوراوتمانخیل ‘ سردار عبدالرحمان کھیتران ‘ میر سلیم کھوسہ ‘ حاجی محمد خان لہڑی و پارٹی کے دیگر رہنماء بھی موجود تھے منظوراحمدکاکڑ نے کہا کہ پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں طویل مشاورت ہوئی اور متفقہ طورپر پارٹی سربراہ جام کمال کو بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر نامزد کر دیا جبکہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کو اسمبلی کے لئے اسپیکر نامزد کر دیاگیا بلوچستان عوامی پارٹی نے تمام جمہوری روایات کو مدنظررکھتے ہوئے تمام تر فیصلے جمہوری طریقے سے کئے بلوچستان عوامی پارٹی ایک جمہوری سوچ کے ساتھ نکلی ہے عوام نے جو عزت بخشی ہے اس اعتماد کو کسی بھی صورت ٹھیس نہیں پہنچائیں گے ہمارا ویژن بہت واضح ہے اور ہم بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کے لئے بھرپور اقدامات اٹھائیں گے اور تمام اتحادیوں کو ساتھ لیکر چلیں گے ڈپٹی اسپیکر اور دیگر وزارتوں کے معاملے میں اتحادیوں کو اعتماد میں لیکر مشاورت کریں گے اور آئندہ چند دنوں میں تمام تر صورتحال واضح ہو جائے گی اسپیکر کے لئے جان جمالی بھی امیدوار تھے تاہم انہوں نے پارٹی کے مفاد کی خاطر اس سے دستبردار ہوگئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے فیصلے ماضی کی طرح اس طرح بنی گالہ میں نہیں ہوئے تمام مرکز اور صوبہ میں حکومتوں کے بارے میں مشاورت ہوئی اور کوئی بھی فیصلہ بلوچستان کے علاوہ کہی نہیں ہوگا 13 جولائی کو مستونگ میں ہونے والے خودکش حملہ میں نوابزادہ میر سراج رئیسانی شہید ہوئے تھے تو عمران خان تعزیت کے لئے کوئٹہ آئے اس لئے ہم نے وفاق میں تحریک انصاف کو سپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا اور تحریک انصاف ہمیں صوبہ میں سپورٹ کرے گی متحدہ مجلس عمل اور بی این پی مینگل کے ساتھ نشست ہوئی ہے اور انہیں بھی قائل کریں گے کہ وہ ہمارے ساتھ حکومت میں شامل ہوجائیں اور ہم سب ملکرصوبہ کی ترقی اور خوشحالی کے لئے اپنا کردار ادا کریں انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس مطلوبہ اکثریت ہے تاہم صوبہ کے وسیع تر مفاد کی خاطر سب کچھ کرنے کے لئے تیار ہیں پارلیمانی لیڈر و پارٹی سربراہ جام کمال نے کہا کہ ڈھائی ڈھائی سال والا کوئی معاہدہ نہیں ہے بلوچستان عوامی پارٹی مرکزمیں تحریک انصاف کو صوبہ میں تحریک انصاف ہمیں سپورٹ کررہی ہے انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز مولانا عبدالغفورحیدری ‘ مولانا فیض اللہ اور اخترمینگل سے ملاقات ہوئی تاہم اخترمینگل نے واضح کیا کہ جمعیت علماء اسلام ان کی اتحادی ہے انہیں ہم کسی صورت تنہاء نہیں چھوڑیں گے انہوں نے کہا کہ اب بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتیں سنجیدگی سے صوبہ کی ترقی اورخوشحالی کے لئے اقدامات اٹھائیں گی اور صوبہ کی پسماندگی کو ختم کریں گے آج وہ لوگ ناراض ہیں جن کے پاس بنیادی سہولیات نہیں ہیں ہماری کوشش ہو گی کہ ہم ان کو خوش کریں جن کے پاس پینے کے لئے صاف پانی نہیں اور صحت کی بنیادی سہولیات نہیں آج جو قانون کے دائرے میں ہوں ان سے مذاکرات کریں گے ۔بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ اور متوقع وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال نے کہا کہ بلوچستان میں ہماری جماعت اتحادیوں کے ساتھ کامیاب حکومت بنائیں گے ڈھائی ڈھائی سال معاہدے کے حوالے سے ہمیں علم ہے نہ اس بارے میں کوئی بات ہوئی ہے ہمارے سامنے وہ لوگ ناراض ہیں جس کو ایک وقت کا پانی نہیں ملتا ہم اقتدار میں آکر ان لوگوں کیلئے کام کرینگے کچھ عناصر جو ملک کے خلاف سازشوں میں ملوث ہیں ان سے مذاکرات نہیں کرینگے ‘ ان خیالات کااظہار انہوں نے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ حکومت سازی کے حوالے سے بی این پی مینگل اور جمعیت سمیت تمام جماعتوں سے مذاکرات ہوئے تھے ہم چاہتے ہیں کہ تمام جماعتوں کو سنجیدگی کے ساتھ لیکر آنے والے وقت میں ایک ایسے فیصلے کریں جس سے بلوچستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکیں انہوں نے کہا کہ ہمارے سامنے وہ لوگ ناراض ہیں جس کو ایک وقت کا پانی نہیں ملتا ہم اقتدار میں آکر ان لوگوں کیلئے کام کرینگے کچھ عناصر جو ملک کے خلاف سازشوں میں ملوث ہیں ان سے مذاکرات نہیں کرینگے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے فیصلے بلوچستان میں ہی کریں گے یہ تاثر غلط ہے کہ ہم نے بلوچستان کے فیصلے بنی گالہ جاکر حل کےئے بلکہ ہم 4ایم این اے کے ساتھ بنی گالہ ضرور گئے تھے اور تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان سے یہ طے کیا کہ مرکز میں ہم تحریک انصاف کی حمایت کرینگے جبکہ تحریک انصاف صوبے میں ہماری حمایت کرینگے انہوں نے کہاکہ اس وقت 49ممبران میں سے ہمیں سادہ اکثریت موصول ہو چکی ہے اور ہم آسانی سے حکومت بنائیں گے جہاں تک بی این پی اور جمعیت کا تعلق ہے انہوں نے یہ طے کیا ہے کہ ہم دونوں ایک ساتھ چلیں گے ابھی ان پر منحصر ہے کہ وہ حکومت میں ہمارے ساتھ چلیں گے یا اپوزیشن میں بیٹھے گے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بلوچستان میں ہماری جماعت اتحادیوں کے ساتھ کامیاب حکومت بنائیں گے ڈھائی ڈھائی سال معاہدے کے حوالے سے ہمیں علم ہے نہ اس بارے میں کوئی بات ہوئی ہے۔