صحت مند مستقبل کو یقینی بنانے کیلئے خواتین کی شرح اموات پر قابوپانے او رزچہ و بچہ کی صحت پر خصوصی توجہ دینا لازمی ہے ،گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی

  • August 3, 2018, 10:52 pm
  • National News
  • 31 Views

کوئٹہ (خ ن) گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ صحت مند مستقبل کو یقینی بنانے کیلئے خواتین کی شرح اموات پر قابوپانے او رزچہ و بچہ کی صحت پر خصوصی توجہ دینا لازمی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زندگی کے تمام شعبوں اور سرگرمیوں میں خواتین کی شرکت و شمولیت کو یقینی بنا نے سے ہی ہم پورے معاشرے کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرسکتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز کوئٹہ کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقدہ’’ نیشنل سائنٹفک ایس او جی پی کانفرنس 2018‘‘ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس دوروزہ قومی کانفرنس میں صوبائی نگران وزیر صحت فیض کاکڑ ،سیکریٹری صحت صالح محمد ناصر کے علاوہ ملک بھر سے سینئر ڈاکٹر اور ماہرین کی بڑی تعداد شریک تھی ۔ عورتوں میں شرح اموات پر قابو پانے اور زچہ و بچہ کی صحت کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے گورنر کہا کہ ہماری کل آبادی کا نصف حصہ خواتین پر مشتمل ہے اس لئے ان کے تمام حقوق و اختیارات کی پاسداری کو یقینی بنانے کیلئے بھر پور اقدامات کی اشد ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں ماں اور نو زائیدہ بچوں کی شرح اموات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے ۔ ضروری ہے کہ عورت کو خود مختیار بنانے اور خاندانی منصوبہ بندی کیلئے لائحہ عمل تر تیب دیا جائے ۔ صوبے کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے گورنر بلوچستان نے کہا کہ صوبے کے دور افتادہ علاقوں کی خواتین اس ترقی یافتہ اور تیز رفتار دور میں بھی صحت اور علاج و معالجے کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں ۔ گورنر نے ماہرین و محققین کی توجہ اعداد و شمار کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ کسی بھی شعبے کے اہداف کا تعین کرتے ہوئے اعداد شمار کو مسلسل اپ ڈیٹ کرنا اشد ضروری ہے انہوں نے کہا کہ انسانی ضروریات اور معروضی سوالات کے مطابق تازہ اعداد و شمار تیار کرنے سے معاشرے کے صحیح خدو خال واضح ہوجائیں گے اور جامع پالیسی تیار کرنے میں بھی آسانی ہوگی ۔ حکومتی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں کی عوام دوست کا وشوں کے نتیجے میں بڑی حد تک بہتری آئی ہے ۔ گورنر بلوچستان نے اس بات پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا ہے کہ صوبائی دار الحکومت کوئٹہ کی تین یونیورسٹیوں میں کل طلباء کی تعداد ( 35) پینتیس ہزار ہے جن میں سے نصف تعداد لڑکیوں پر مشتمل ہے لڑکیوں کی اتنی بڑی تعداد کو علم و شعور سے روشناس کرانے کے یقیناًمستقبل قریب میں مثبت و تعمیر اتی اثرات مرتب ہوں گے۔ دو روزہ قومی کانفرنس میں ایس او جی پی پاکستان کے صدر پروفیسر ڈاکٹر الفرید ظفر ، پروفیسر فرخ زمان ، ڈاکٹر عائشہ صدیقہ ، ڈاکٹر نائلہ احسان ، ڈاکٹر شہناز بلوچ نے بھی پرمغز مقالے پیش کئے او ر عورتوں میں شرح اموات پر قابو پانے اور زچہ و بچہ کی صحت سے متعلق جامع پالیسی وضع کرنے کیلئے کئی تجاویز پیش کیں ۔ آخر میں گورنر بلوچستان نے دو روزہ قومی کانفرنس میں شریک سینئر ڈاکٹرز او ر منتظمین میں اسناد بھی تقسیم کیں۔