بلوچستان میں نئی حکومت کاآغاز ممبران اسمبلی کی خردید وفروخت سے ہوا ہے ، مولانا ہاشمی

  • August 2, 2018, 11:19 pm
  • National News
  • 92 Views

کوئٹہ (پ ر ) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبدا لحق ہاشمی نے کہا ہے کہ نئی حکومت کا آغاز ہی اسمبلی ممبران کی خرید وفروخت سے ہوئی جس سے لگتاہے کہ جس نظام سے نجات کے لیے قوم بے چین ہے وہی اس پر دوبارہ مسلط کیاجارہا ہے۔چہرے تبدیل کرکے نظام کی تبدیلی کے دعوے کرنے والے عوام کے مسائل کے حل کیلئے سنجیدگی اختیار کریں اور الیکشن سے پہلے دعوے کرنے اور منشور جاری کرنے والے عمل درآمد کروائیں ہم مخالفت برائے مخالفت کے قائل نہیں عوامی مسائل کے حل،کرپشن کے خاتمہ اور نفاذ اسلام کیلئے ہم حکومت سے تعاون کریں گے ۔نظریاتی مملکت پاکستان میں کسی بھی غیر اسلامی غیر قانونی کام کی اجازت نہیں دی جائیگی انہوں نے کہا کہ جس اسٹیٹس کو اور ظالمانہ نظام سے ہمیشہ عوام پریشان رہتے ہیں اور اس شکنجے کو توڑنا چاہتے ہیں ۔ الیکشن کے بعد وہی فرسودہ اور گلا سڑا نظام ان کے گلے میں ڈالنے کی سازش ہورہی ہے ہم نظام کی اصلاح ،مسائل کا حل اور کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں تاکہ عام آدمی کوآسانی و سہولتیں مل سکے۔ جمہوری نظام میں ایک مضبوط اپوزیشن ایک آئینے کا کردار ادا کرتی ہے۔ہم بھی آنے والی حکومت کے اچھے کاموں پر اس کی تعریف کرنے میں بخل نہیں کریں گے لیکن جہاں ملک کے اسلامی تشخص او ر وقار پر حرف آئے گا ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل اور دیگر مذہبی جماعتوں نے 55لاکھ ووٹ لیے ہیں۔ 2018ء کے انتخابات نے پھر ثابت کردیا ہے کہ دینی جمہوری مذہبی جماعتیں اور قیادت متحد ہوجائے تو نظام مصطفی کے قیام کے لیے سیکولر جماعتوں میں چلے جانے والا محب دین اور محب وطن ووٹر واپس آجائے گا۔امریکہ پاکستان میں دینی جماعتوں کے انتشار پر خوش ہے اب یہ دینی قیادت کے لیے چیلنج ہے کہ استعمار اور اسلامی دشمن قوتوں کی خوشیاں برقرار رکھنی ہیں یا ان کے عزائم کو ناکام بنانا ہے۔ انتخابات میں دھاندلی ،ٹارگٹ کلنگ ،من پسند نتائج اور انتخاب سے پہلے ممبران اور الیکٹ ٹیبلز کو ایک پارٹی میں پارسل کرنا،پولنگ ڈے اور پولنگ کے بعد کا انتخابی کنٹریکٹ بڑا شرمنا ک ہے۔ انشاء اللہ پوزیشن مضبوط ،توانا اور طاقت ور ہوگئی ہے جو حکومت کو عوامی مسائل حل کرنے اور ملک وملت کے خلاف کام نہیں کرنے دیگی۔ انتخابات کو تمام تر غیر جمہوری دباؤ سے نجات کے لیے جمہوری قوتوں کو فیصلہ کن کردار ادا کرنا ہوگا۔اپوزیشن جماعتیں آئین ،اسلام اور جمہوریت سے ہٹ کر کوئی ایکشن نہیں لیں گے۔